تل ابیب:اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی کے معاہدے پر رضامندی کے بعد بھی اسرائیل کے حملے رکنے کا نام نہیں لے رہے ہیں۔ اسرائیل نے غزہ میں شدید بمباری کی ہےجس میں 72 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔
واضح رہے کہ بدھ کو قطر کے دارالحکومت دوحہ میں وزیر اعظم محمد بن عبد الرحمان بن جاسم الثانی نے غزہ جنگ بندی معاہدہ طے پانے کا اعلان کیا اور کہا ہے کہ جنگ بندی معاہدہ کروانے کے لیے قطر، مصر اور امریکا کی کوششیں کامیاب ہوگئی ہیں۔
مرنے والوں کی تعداد زیادہ ہے
غزہ کی وزارت صحت نے کہا کہ ان اعداد و شمار میں صرف وہ لاشیں شامل ہیں جو جمعرات کے حملوں کے بعد غزہ شہر کے دو ہسپتالوں میں لائی گئی تھیں۔ وزارت کے رجسٹریشن ڈپارٹمنٹ کے سربراہ ظہیر الواحیدی نے کہا کہ "کل ایک خونی دن تھا اور آج کا دن اور بھی خونی ہے"۔
اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کے دفتر نے کہا کہ ان کی کابینہ اس وقت تک جنگ بندی کے معاہدے پر مہر لگانے کے لیے اجلاس نہیں کرے گی جب تک کہ حماس "آخری لمحات میں پیدا کئے گئے بحران" کو ختم نہیں کر دیتی۔
فلسطینی اور اسرائیلی اموات
اس جنگ میں کم سے کم 46,707 فلسطینی جاں بحق اور ایک لاکھ 10 ہزار سے زیادہ زخمی ہوگئے۔ مرنے والوں میں فلسطینی بچوں اور عورتوں کی تعداد سب سے زیادہ ہے۔ وہیں اسرائیلی ہلاکتوں کی بات کریں تو سات اکتوبر کو حماس و دیگر تنظیموں کے حملے میں 1139 اسرائیلیوں کی ہلاکت کے علاوہ اسرائیل فوج نے اب تک غزہ جنگ کے دوران صرف 405 فوجیوں کی ہلاکت کا ہی اعتراف کیا ہے جب کہ اتنے ہی اسرائیلی فوجی لبنان میں بھی مارے گئے۔ مجموعی طور پر تقریباً 1940 اسرائیلی فوجی و دیگر ہلاک ہو چکے ہیں۔ وہیں حماس کا دعویٰ ہے کہ مارے گئے اسرائیلی فوجیوں کی تعداد اس سے کہیں زیادہ ہے۔