یروشلم: پیر کو اسرائیلی ڈیفنس فورس کے ایک بیان کے مطابق، اسرائیلی فوج نے فلسطینیوں سے کہا ہے کہ وہ مشرقی رفح کو خالی کرنا شروع کر دیں۔ یہ بیان اس بات کا اشارہ ہے کہ غزہ کے جنوبی شہر رفح پر زمینی حملہ قریب ہے۔
لوگوں سے کہا گیا کہ وہ ساحل کے قریب اسرائیل کے اعلان کردہ انسانی ہمدردی کے علاقے مواسی میں چلے جائیں۔ فوج نے کہا کہ اس نے علاقے میں امداد کو بڑھا دیا ہے۔ یہاں پر فیلڈ اسپتال، خیمے، خوراک اور پانی کا انتظام کیا گیا ہے۔
یہ اعلان جنگ بندی کے نازک مذاکرات کے درمیان اور ایک انتہائی متوقع زمینی کارروائی سے قبل سامنے آیا ہے جس میں اسرائیل کئی مہینوں سے حماس کے بقیہ عسکریت پسندوں کو ختم کرنے کا عزم کر رہا ہے۔
اتوار کو وزیر دفاع یوو گیلنٹ نے دعویٰ کیا کہ حماس معاہدے کے لیے سنجیدہ نہیں ہے۔ انھوں نے رفح میں مستقبل قریب میں ایک طاقتور آپریشن سے خبردار کیا ہے۔
یوو گیلنٹ کے یہ تبصرے ایسے وقت میں سامنے آئے ہیں، جب حماس نے اتوار کو امداد پہنچانے کے لیے اسرائیل کے مرکزی کراسنگ پوائنٹ پر حملہ کیا ہے، جس میں تین فوجی ہلاک ہو گئے۔
واضح رہے اسرائیلی وزیراعظم پر رفح میں فوجی کارروائی سے گریز کرنے کے لیے اقوام متحدہ، امریکہ، مصر اور یوروپی یونین سمیت دیگر کئی ممالک کا دباؤ ہے۔ لیکن نتن یاہو کا خیال ہے کہ رفح حماس کے عسکری ونگ کا آخری گڑھ ہے اور اسے تباہ کرنے کے لیے رفح پر فوجی کارروائی ضروری ہے۔ رفح پر فوجی کارروائی سے قبل اسرائیل نے حملے کے منصوبہ سے امریکہ کو آگاہ کیا ہے۔ مصر نے اسرائیل کی رفح میں متوقع کارروائی کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے اسے خطہ کے امن کے لیے خطرہ قرار دیا ہے۔
واضح رہے رفح میں مصر کی سرحد پر واقع غزہ کا جنوبی شہر ہے، جہاں جنگ سے بچنے کے لیے پورے غزہ سے کم ازکم دس لاکھ افراد یہاں خیموں میں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ اقوام متحدہ اور دیگر ممالک نے رفح پر اسرائیل کے متوقع حملے سے انسانی تباہی کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: