غزہ: ٹائمز آف اسرائیل نے اسرائیلی فوج کے حوالے سے خبر دی ہے کہ فوج نے الشفاء اسپتال کا کنٹرول سنبھال لیا ہے اور 80 افراد کو حراست میں لے لیا ہے۔ رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ اسرائیلی فوجیوں نے اسپتال کے اندر حماس کے جنگجوؤں کے ساتھ فائرنگ کا تبادلہ کیا، گولیوں کی لڑائی میں حماس کے متعدد ارکان ہلاک اور زخمی ہوئے اور فائرنگ کے تبادلہ میں ایک اسرائیلی فوجی بھی زخمی ہوا ہے۔ 7 اکتوبر کے بعد سے اسرائیل کا اسپتال پر یہ چوتھا حملہ ہے۔ اسرائیلی فوج کی گاڑیاں اسپتال کے صحن کے اندر کھڑی ہیں۔ اسرائیلی افواج نے اسپتال کی خصوصی سرجری کی عمارت پر میزائل داغے اور فائرنگ کی ہے۔
غزہ کی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ اسپتال کے اسرائیل کے محاصرے سے وہاں پناہ لینے والے سینکڑوں بے گھر افراد، مریضوں اور طبی عملے کی زندگیوں کو خطرہ لاحق ہے۔ وزارت کا کہنا ہے کہ جو کوئی بھی اس اسپتال سے فرار ہوتا ہے اسے سنائپر گولیوں اور کواڈرو کاپٹر سے نشانہ بنایا جاتا ہے۔ وزارت صحت نے اسرائیل کے اس حملے کو بیماروں، زخمیوں، بے گھر افراد کے خلاف قتل عام قرار دیا ہے۔ وزارت صحت نے کہا کہ، "قابض افواج جو کچھ کر رہی ہیں وہ بین الاقوامی انسانی قانون کی کھلی خلاف ورزی ہے۔