نیو یارک: امریکہ کے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے جمعرات کو حماس کے خلاف جنگ پر اسرائیل کو سخت پیغام دیتے ہوئے ملک پر زور دیا کہ اب اسرائیل کو جنگ ختم کرنا چاہیئے۔
قدامت پسند ریڈیو کے میزبان ہیو ہیوٹ کے ساتھ ایک انٹرویو میں، ٹرمپ نے کہا کہ اسرائیل پی آر جنگ بالکل ہار رہا ہے اور اسے خونریزی کا فوری حل نکالنا چاہیئے۔ ٹرمپ نے کہا کہ، "اسے ختم کریں اور آئیے امن کی طرف واپس جائیں اور لوگوں کو مارنا بند کریں۔ اور یہ ایک بہت ہی آسان بیان ہے،" ٹرمپ نے کہا۔ "انہیں اسے مکمل کرنا ہے۔ اسے تیزی سے ختم کریں، آپ کو معمول اور امن کی طرف لوٹنا ہے۔"
جی او پی کے نامزد امیدوار ٹرمپ نے صدر جو بائیڈن کو اسرائیل کی ناکافی حمایت کرنے پر تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ غزہ میں شہریوں کی ہلاکتوں کی تعداد میں مسلسل اضافہ کے چلتے ٹرمپ بھی اسرائیلی فوج کی حکمت عملی پر سوال اٹھاتے ہوئے نظر آئے۔
ٹرمپ نے کہا، "مجھے یقین نہیں ہے کہ جس طرح سے وہ کر رہے ہیں اسے پسند کر رہا ہوں، کیونکہ آپ کو فتح حاصل کرنی ہے اور اس میں کافی وقت لگ رہا ہے۔"
ٹرمپ نے خاص طور پر اسرائیل کے جارحانہ اقدامات کی فوٹیج جاری کرنے کے فیصلے پر تنقید کی۔ پوری جنگ کے دوران، اسرائیلی فوج نے "عسکریت پسندی کے بنیادی ڈھانچے کے خلاف فضائی حملوں اور دیگر حملوں کی ویڈیوز جاری کیے ہیں۔ ٹرمپ نے کہا کہ، "انہیں اس طرح ویڈیو جاری نہیں کرنا چاہئے، یہی وجہ ہے کہ وہ پی آر جنگ ہار رہے ہیں۔
"وہ منہدم ہوتی عمارتوں کے سب سے گھناؤنے، سب سے خوفناک ٹیپ جاری کر رہے ہیں۔ اور لوگ تصور کر رہے ہیں کہ ان عمارتوں میں بہت سے لوگ ہیں، اور وہ اسے پسند نہیں کرتے،" انہوں نے مزید کہا۔ " اسرائیل پی آر جنگ ہار رہے ہیں۔ لیکن جو کچھ انہوں نے شروع کیا تھا اسے تیزی سے ختم کرنا ہے، اور ہمیں زندگی کے ساتھ آگے بڑھنا ہے۔"
سابق امریکی صدر کے تبصروں نے ایک واضح مثال پیش کی ہے کہ ٹرمپ جب جنگ کی لاگت کی پیمائش کرتے ہیں تو تصویروں اور آپٹکس پر توجہ دیتے ہیں۔ حالانکہ ٹرمپ کی باتوں سے ٹرمپ اور بائیڈن کے موقف میں مماثلت بھی ظاہر ہوتی ہے۔ ٹرمپ نے بائیڈن کے تنازعہ سے نمٹنے کے طریقہ کار پر تنقید کی ، انھوں نے الزام لگایا ہے کہ جو یہودی ڈیموکریٹس کو ووٹ دیتے ہیں وہ "اسرائیل سے نفرت کرتے ہیں" اور "اپنے مذہب" سے نفرت کرتے ہیں۔
جمعرات تک، بائیڈن کی انتظامیہ نے غزہ پر حماس کی گرفت کو ختم کرنے کے لیے اسرائیلی کوششوں کی وسیع پیمانے پر حمایت کی تھی، یہاں تک کہ اس نے یرغمالیوں کو آزاد کرنے اور انسانی امداد میں اضافے کے لیے مختصر مدت کے لیے جنگ بندی کا مطالبہ کیا تھا۔ انہوں نے اس بات پر بھی تشویش کا اظہار کیا تھا کہ اسرائیل کی کارروائی اسے عالمی سطح پر الگ تھلگ کر رہی ہے۔