آستانہ: بھارت نے جمعرات کو بین الاقوامی برادری سے دہشت گردوں کو پناہ دینے، انہیں محفوظ پناہ گاہیں فراہم کرنے اور دہشت گردی کو فروغ دینے والے ممالک کو الگ تھلگ کرنے کا مطالبہ کیا۔ چین اور پاکستان کو نشانہ بناتے ہوئے بھارت نے کہا کہ اگر دہشت گردی پر قابو نہ پایا گیا تو یہ علاقائی اور عالمی امن کے لیے بڑا خطرہ بن سکتا ہے۔
وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے یہ تبصرہ آستانہ میں قزاقستان کی صدارت میں منعقدہ شنگھائی تعاون تنظیم (SCO) میں پی ایم مودی کی جانب سے کیا۔ انھوں نے یاد دلایا کہ شنگھائی تعاون تنظیم کے بنیادی مقاصد دہشت گردی کا مقابلہ کرنا ہے۔ چینی صدر شی جن پنگ، پاکستان کے وزیر اعظم شہباز شریف اور روسی صدر ولادیمیر پوتن سمیت دیگر رہنماوں نے سربراہی اجلاس میں شرکت کی۔
اجلاس میں جے شنکر نے کہا کہ 'دہشت گردی کو کسی بھی شکل میں جائز یا معاف نہیں کیا جا سکتا'۔انہوں نے کہا کہ عالمی برادری کو 'ان ممالک کو تنہا اور بے نقاب کرنا چاہیے جو دہشت گردوں کو پناہ دیتے ہیں اور دہشت گردی کو فروغ دیتے ہیں۔ ان کا بظاہر حوالہ پاکستان اور اس کے ہمہ وقت دوست چین کی طرف تھا، جس نے اکثر پاکستان میں مطلوب دہشت گردوں کو بلیک لسٹ کرنے کے لیے اقوام متحدہ کی قراردادوں کو روکا ہے۔
انہوں نے کہا کہ سرحد پار دہشت گردی کا فیصلہ کن جواب دینے کی ضرورت ہے اور دہشت گردی کی فنانسنگ اور بھرتیوں کا سختی سے مقابلہ کیا جانا چاہیے۔ ہمیں اپنے نوجوانوں میں بنیاد پرستی کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے بھی فعال اقدامات کرنے چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ سال بھارت کی صدارت کے دوران اس موضوع پر جاری ہونے والا مشترکہ بیان نئی دہلی کے مشترکہ عزم کی نشاندہی کرتا ہے۔