اردو

urdu

ETV Bharat / international

ایران کے حملے میں اسرائیل کو بہت کم نقصان پہنچا، تاہم ملک کی شبیہ بہتر ہوئی: آیت اللہ علی خامنہ ای - Israel Iran conflict

ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای کے مطابق بھلے ہی تہران کے اسرائیل پر انتقامی حملے میں اسرائیل کو کم نقصان پہنچا ہو تاہم اس حملے سے ایران اور اس کی فوج کی دنیا بھر میں تعریف کی جا رہی ہے۔

Etv Bharat
Etv Bharat

By AP (Associated Press)

Published : Apr 22, 2024, 1:29 PM IST

یروشلم: ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے اتوار کے روز اس بحث کو مسترد کر دیا کہ آیا تہران کے اسرائیل پر ڈرون اور میزائل حملے نے وہاں کسی چیز کو نقصان پہنچایا۔ یہ ایک کھلا اعتراف ہے کہ ایک بڑا حملہ شروع کرنے کے باوجود کچھ ہی اپنے اہداف تک پہنچ پائے۔

اعلیٰ فوجی رہنماؤں سے پہلے آیت اللہ علی خامنہ ای کے تبصرے نے مرکزی شہر اصفہان پر جمعہ کے روز اسرائیلی انتقامی حملے پر کوئی اثر نہیں ڈالا، حالانکہ فضائی دفاع نے فائرنگ کی تھی اور ایران نے ملک کے بیشتر حصوں میں تجارتی پروازوں کو گراؤنڈ کر دیا تھا۔

ایران کے حملے میں اسرائیل کو بہت کم نقصان پہنچا، تاہم ملک کی شبیہ بہتر ہوئی آیت اللہ علی خامنہ ای (Photo: AP)

تجزیہ کاروں کا خیال ہے کہ علاقائی حریف ایران اور اسرائیل دونوں غزہ کی پٹی میں اسرائیل اور حماس کی جنگ کے باعث وسیع تر خطے کو بھڑکانے کے بعد اپنے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی کو کم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

ایران کی باقاعدہ فوج، پولیس اور نیم فوجی پاسداران انقلاب کے اعلیٰ افسران کے اجلاس میں 85 سالہ خامنہ ای نے یہ تبصرہ کیا۔

ایران کے حملے میں اسرائیل کو بہت کم نقصان پہنچا، تاہم ملک کی شبیہ بہتر ہوئی آیت اللہ علی خامنہ ای (Photo: AP)

خامنہ ای نے سرکاری ٹیلی ویژن پر نشر ہونے والے ریمارکس میں کہا کہ "دوسرے فریق کی طرف سے اس بارے میں بحث کہ کتنے میزائل فائر کیے گئے، ان میں سے کتنے نے ہدف کو نشانہ بنایا اور کتنے نہیں، یہ ثانوی اہمیت کے حامل ہیں"۔ انھوں نے مزید کہا کہ، "اصل مسئلہ ایک اہم بین الاقوامی میدان میں ایران اور ایرانی فوج کا ابھرنا ہے۔ یہی چیز اہمیت رکھتی ہے۔"

خامنہ ای نے مزید کہا، "آج ہماری مسلح افواج، پاسداران انقلاب، فوج، پولیس، ہر ایک نے اپنے اپنے انداز میں جو کام کیا ہے، اس کی بدولت الحمد للہ دنیا بھر میں ملک کی شبیہ قابل ستائش بن گئی ہے۔"

ایران کے حملے میں اسرائیل کو بہت کم نقصان پہنچا، تاہم ملک کی شبیہ بہتر ہوئی آیت اللہ علی خامنہ ای (Photo: AP)

13 اپریل کے حملے میں ایران نے سیکڑوں ڈرون، بیلسٹک میزائل اور کروز میزائل لانچ کیے جسے امریکہ، برطانیہ اور ہمسایہ ملک اردن کی حمایت سے اسرائیل کے فضائی دفاع اور لڑاکا طیاروں نے ناکام کر دیا۔ عراقی صدر صدام حسین نے 1991 کی خلیجی جنگ میں اسرائیل پر اسکڈ میزائلیں داغے تھے، اس حملے کے بعد اسرائیل

پر یہ پہلا کسی غیر ملکی طاقت کے ذریعے حملہ کیا گیا۔

ایران کے حملے میں اسرائیل کو بہت کم نقصان پہنچا، تاہم ملک کی شبیہ بہتر ہوئی آیت اللہ علی خامنہ ای (Photo: AP)

ایسوسی ایٹڈ پریس کی طرف سے ہفتے کے روز سیٹلائٹ کی تصاویر کا تجزیہ کیا گیا جس میں دکھایا گیا ہے کہ ایرانی حملے سے جنوبی اسرائیل میں نیواتیم ایئر بیس پر صرف معمولی نقصان ہوا، جس میں ایک ٹیکسی وے کا ایک حصہ نکالنا بھی شامل ہے جس کی اسرائیل نے فوری طور پر مرمت کی۔

یہ بھی پڑھیں:

ABOUT THE AUTHOR

...view details