دبئی، متحدہ عرب امارات: غزہ کی پٹی میں حماس کے خلاف اسرائیل کی جنگ کے پس منظر میں علاقائی دشمنوں کے درمیان کشیدگی میں مزید اضافہ ہوا ہے۔ ایران کے وزیر تیل نے بدھ کو الزام لگایا کہ گزشتہ ہفتے ایک ایرانی قدرتی گیس پائپ لائن پر اسرائیلی کی تخریبی حملے کے نتیجے میں لائن پر متعدد دھماکے ہوئے۔ ایران کے وزیر تیل جواد اوجی کی جانب سے یہ الزامات ایسے وقت میں سامنے آئے ہیں جب اسرائیل پر تہران کے جوہری پروگرام کو نشانہ بناتے ہوئے حملوں کے کا الزام عائد کیا گیا ہے۔
ایران کی سرکاری ایرنا نیوز ایجنسی کے مطابق، اوجی نے کہا کہ، "گیس پائپ لائن کا دھماکہ ایک اسرائیلی سازش تھی، دشمن کا ارادہ تھا کہ صوبوں میں گیس سروس کو متاثر کرے اور گیس کی سپلائی کو خطرے میں ڈالا جائے۔" انھوں نے مزید کہا کہ، "دشمن کی طرف سے شیطانی کارروائی اور سازش کا صحیح طریقے سے انتظام کیا گیا تھا،" حالانکہ اوجی نے اپنے دعووں کو ثابت کرنے کے لیے کوئی ثبوت فراہم نہیں کیا۔
ابھی تک اسرائیل نے ان حملوں کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے۔ اسرائیل کے وزیر اعظم بنجمن نتن یاہو کے دفتر اس معاملے میں تبصرہ کرنے سے انکار کر دیا۔ 14 فروری کو ہونے والے دھماکے نے ایران کے مغربی چہارمحل اور بختیاری صوبے سے شمال میں بحیرہ کیسپین کے شہروں تک چلنے والی قدرتی گیس کی پائپ لائن کو نشانہ بنایا تھا۔ تقریباً 1,270 کلومیٹر (790 میل) طویل پائپ لائن اسالویہ میں شروع ہوتی ہے، جو ایران کے سمندر کے کنارے جنوبی پارس گیس فیلڈ کا مرکز ہے۔