اردو

urdu

ETV Bharat / international

گیس پائپ لائن پر حملے کے بعد ایران کا اسرائیل پر تخریب کاری کا الزام - غزہ جنگ

Iran on Israeli Attack ایران نے 14 فروری کو گیس پائپ لائن پر ہوئے حملے کو اسرائیل کی تخریبی کارروائی قرار دیا۔ ایران کا کہنا ہے کہ اسرائیل صوبوں میں گیس سروس کو متاثر کرتے ہوئے گیس کی سپلائی کو خطرے میں ڈالنا چاہتا ہے۔

Etv Bharat
Etv Bharat

By AP (Associated Press)

Published : Feb 22, 2024, 1:39 PM IST

Updated : Feb 22, 2024, 2:13 PM IST

دبئی، متحدہ عرب امارات: غزہ کی پٹی میں حماس کے خلاف اسرائیل کی جنگ کے پس منظر میں علاقائی دشمنوں کے درمیان کشیدگی میں مزید اضافہ ہوا ہے۔ ایران کے وزیر تیل نے بدھ کو الزام لگایا کہ گزشتہ ہفتے ایک ایرانی قدرتی گیس پائپ لائن پر اسرائیلی کی تخریبی حملے کے نتیجے میں لائن پر متعدد دھماکے ہوئے۔ ایران کے وزیر تیل جواد اوجی کی جانب سے یہ الزامات ایسے وقت میں سامنے آئے ہیں جب اسرائیل پر تہران کے جوہری پروگرام کو نشانہ بناتے ہوئے حملوں کے کا الزام عائد کیا گیا ہے۔

ایران کی سرکاری ایرنا نیوز ایجنسی کے مطابق، اوجی نے کہا کہ، "گیس پائپ لائن کا دھماکہ ایک اسرائیلی سازش تھی، دشمن کا ارادہ تھا کہ صوبوں میں گیس سروس کو متاثر کرے اور گیس کی سپلائی کو خطرے میں ڈالا جائے۔" انھوں نے مزید کہا کہ، "دشمن کی طرف سے شیطانی کارروائی اور سازش کا صحیح طریقے سے انتظام کیا گیا تھا،" حالانکہ اوجی نے اپنے دعووں کو ثابت کرنے کے لیے کوئی ثبوت فراہم نہیں کیا۔

ابھی تک اسرائیل نے ان حملوں کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے۔ اسرائیل کے وزیر اعظم بنجمن نتن یاہو کے دفتر اس معاملے میں تبصرہ کرنے سے انکار کر دیا۔ 14 فروری کو ہونے والے دھماکے نے ایران کے مغربی چہارمحل اور بختیاری صوبے سے شمال میں بحیرہ کیسپین کے شہروں تک چلنے والی قدرتی گیس کی پائپ لائن کو نشانہ بنایا تھا۔ تقریباً 1,270 کلومیٹر (790 میل) طویل پائپ لائن اسالویہ میں شروع ہوتی ہے، جو ایران کے سمندر کے کنارے جنوبی پارس گیس فیلڈ کا مرکز ہے۔

اوجی نے اس سے قبل اس حملے کا موازنہ 2011 میں گیس پائپ لائنوں پر ہونے والے پراسرار حملوں سے کیا تھا۔ اسرائیل نے ایران میں ایسے حملے کیے ہیں جن میں بنیادی طور پر اس کے جوہری پروگرام کو نشانہ بنایا گیا ہے۔ گزشتہ ہفتے، اقوام متحدہ کے جوہری نگراں ادارے کے سربراہ نے خبردار کیا تھا کہ ایران اپنے جوہری پروگرام کے حوالے سے "مکمل طور پر شفاف نہیں" ہے۔

ایران کے جوہری پروگرام پر تناؤ ایسے وقت میں آیا ہے جب تہران کے حمایت یافتہ، لبنان کے عسکریت پسند گروپ حزب اللہ اور یمن کے حوثی باغیوں نے غزہ میں جنگ کے دوران اسرائیل کو نشانہ بناتے ہوئے حملے شروع کیے ہیں۔ حوثیوں نے خطے میں تجارتی جہاز رانی پر حملے جاری رکھے ہوئے ہیں، جس سے امریکہ اور برطانیہ کی جانب سے بار بار فضائی حملے کیے جا رہے ہیں۔ امریکی قیادت میں ایک ماہ کے فضائی حملوں کے باوجود حوثی باغی حملے کر رہے ہیں۔ اس ہفتے، انہوں نے ایک اہم آبنائے میں ایک جہاز کو شدید نقصان پہنچایا اور دسیوں ملین ڈالر مالیت کا ایک امریکی ڈرون مار گرایا۔

یہ بھی پڑھیں:

Last Updated : Feb 22, 2024, 2:13 PM IST

ABOUT THE AUTHOR

...view details