کیف: یوکرینی صدر ولودو میر زیلنسکی نے آرمی چیف جنرل ویلیری زیلوزہنی کو عہدے سے برطرف کردیا۔ غیر ملکی میڈیا کے مطابق یوکرین کے صدر زیلنسکی نے کرنل جنرل اولیکزینڈر سیرسکی کو نیا آرمی چیف نامزد کیا ہے، صدر زیلنسکی اور سابق آرمی چیف جنرل ویلیری کے درمیان کئی ماہ سے ناچاقی کی اطلاعات گردش کررہی تھیں۔
یوکرینی صدر کے مطابق یوکرینی فوج نے ثابت کیا کہ وہ آسمانوں پر بھی کنٹرول کر سکتے ہیں لیکن یوکرینی فوج پچھلے سال زمینی جنگ میں اپنے مقاصد حاصل کرنے میں ناکام رہی۔ انہوں نے کہا کہ یوکرینی فوج کو فوری تبدیلیوں کی ضرورت ہے۔ اس سے قبل صدر ولادیمیر زیلنسکی نے سوشل میڈیا پر ایک بیان پوسٹ کیا تھا جس میں کہا گیا تھا کہ انہوں نے جنرل سے ملاقات کی ہے اور یوکرین کے دو سال کے دفاع پر ان کا شکریہ ادا کیا ہے۔
قابل ذکر بات یہ ہے کہ یہ ردوبدل یوکرین کے لیے جنگ میں ایک ایسے نازک لمحے پر ہوئی ہے جب روسی حملوں میں شدت، کیف کو امداد فراہم کرنے پر امریکہ میں شکوک و شبہات اور یوکرین کی سویلین اور فوجی قیادت کے درمیان تناؤ ہے۔ جنرل زلوزنی نے گزشتہ سال خونریز، غیر نتیجہ خیز لڑائی کے دوران روس کے حملے کے خلاف ابتدائی کامیاب دفاع سے یوکرین کی جنگی کوششوں کی قیادت کی۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق زیلنسکی نے اپنے بیان میں کہا کہ انہوں نے اور جنرل نے "اس تجدید پر تبادلہ خیال کیا جس کی یوکرین کی مسلح افواج کو ضرورت ہے۔ ہم نے اس بات پر بھی تبادلہ خیال کیا کہ یوکرین کی مسلح افواج کی تجدید قیادت کا حصہ کون ہو سکتا ہے۔ گزشتہ ہفتے یوکرین میں آن لائن افواہیں گردش کرنا شروع ہو گئی تھیں کہ جنرل زلوزنی کو برطرف کر دیا گیا ہے، جس سے صدر کے دفتر نے تردید جاری کی تھی۔