فرانس:بدھ کو سینیٹ کی جنرل اسمبلی میں اپنے خطاب میں فرانسیسی سینیٹ میں ماہر ماحولیات گروپ کے صدر گیولیم گونٹارڈ نے کہا کہ تاریخ کی کتابیں لکھیں گی کہ اسرائیل نے 7 اکتوبر کے بعد غزہ کی پٹی میں تشدد کا دھماکہ کیا۔ انہوں نے یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے سربراہ جوزپ بوریل کے الفاظ کا حوالہ دیا۔ جوزپ بوریل نے غزہ کو "دنیا کا سب سے بڑا کھلا قبرستان" قرار دیا تھا۔ گیولیم گونٹارڈ نے مزید کہا کہ غزہ کی بد ترین صورتحال کو صحافیوں اور ڈاکٹروں نے نوٹ کیا ہے۔
- فلسطینی جنگ بندی کے لیے بے چین:
غزہ میں فلسطینی ایک ممکنہ پائیدار جنگ بندی کا انتظار کر رہے ہیں۔ وہ اپنی زندگی میں امن اور استحکام کے لیے بے چین ہیں۔ خاص طور پر شمالی غزہ میں لاکھوں فلسطینی بھوک کے بڑھتے ہوئے بحران سے گزر رہے ہیں۔ شمالی غزہ میں شدید قحط کا سامنا ہے، جس سے کم از کم 27 بچے ہلاک ہو چکے ہیں یہاں وسائل اور بنیادی اشیاء کی قلت برقرار ہے۔
اسرائیل کی شدید بمباری میں اب تک تقریباً 32,000 افراد ہلاک ہو چکے ہیں، جن میں زیادہ تر خواتین اور بچے ہیں۔ فلسطینیوں کے لیے یہ بہت مشکل دور ہے اور وہ جنگ بندی کے لیے بے چین ہیں۔
- جنگ بندی کی تجویز پر اسرائیل کا رد عمل منفی ہے: حماس