واشنگٹن: امریکی خفیہ سروس کی ڈائریکٹر کمبرلی چیٹل نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا ہے۔ انہوں نے ٹرمپ پر مہلک حملے کی ذمہ داری قبول کرنے کے بعد مستعفی ہونے کا فیصلہ کیا۔ ریپبلکن پارٹی کی طرف سے ان پر مسلسل دباؤ ڈالا جا رہا تھا۔ ٹرمپ کے حامی ان کے استعفے کا مطالبہ کر رہے تھے۔
سیکرٹ سروس کے سربراہ کے استعفیٰ پر ریپبلکن ہاؤس کے اسپیکر مائیک جانسن نے منگل کو ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ مجھے خوشی ہے کہ انہوں نے صحیح کام کیا۔ انہوں نے کہا کہ انہوں نے اس میں بہت تاخیر کی۔ انہیں یہ کام کم از کم ایک ہفتہ پہلے کرنا چاہیے تھا۔ مجھے یہ دیکھ کر خوشی ہوئی کہ انہوں نے ریپبلکن اور ڈیموکریٹس دونوں کی اپیلوں پر دھیان دیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں امریکی عوام کا سیکرٹ سروس پر اعتماد اور یقین کرنا چاہیے۔ ایک ایجنسی کے طور پر اس کے پاس صدور، سابق صدور، اور ایگزیکٹو برانچ کے دیگر عہدیداروں کی حفاظت کی ناقابل یقین حد تک اہم ذمہ داری ہے۔
سیکرٹ سروس پر صدر اور سابق صدر کی سکیورٹی کی ذمہ داری:
موجودہ اور سابق صدر کی سکیورٹی کی ذمہ داری امریکی خفیہ سروس کی ہوتی ہے۔ سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ 13 جولائی کو پنسلوانیا کے بٹلر میں ایک ریلی سے خطاب کر رہے تھے کہ ایک حملہ آور نے ان پر ایڈوانس رائفل سے فائرنگ کر دی۔ اس حملے میں ٹرمپ بال بال بچ گئے اور ایک گولی ان کے کان کے اوپری حصے سے گزری۔ اس ریلی میں ایک شخص جو اپنے خاندان کی حفاظت کر رہا تھا، گولی لگنے سے ہلاک ہو گیا۔ ٹرمپ پر اس حملے کے بعد امریکی خفیہ سروس نشانے پر آگیا تھا۔
ریپبلکن-ڈیموکریٹ رہنماؤں نے استعفیٰ مانگا: