اردو

urdu

ETV Bharat / international

دوسری جنگ عظیم کے بعد جرمنی میں پہلی بار بڑا الٹ پھیر! انتہائی دائیں بازو کی جماعت کرسچن ڈیموکریٹس جیت گئی - GERMANY ELECTIONS 2025

جرمنی میں مرز کی قدامت پسند جماعت CDU جیت گئی ہے۔ حالانکہ سی ڈی یو کو 30 فیصد سے بھی کم ووٹ ملے ہیں۔

دوسری جنگ عظیم کے بعد جرمنی میں پہلی بار بڑا الٹ پھیر!
دوسری جنگ عظیم کے بعد جرمنی میں پہلی بار بڑا الٹ پھیر! (AP)

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Feb 24, 2025, 12:53 PM IST

واشنگٹن: جرمنی کے عام انتخابات میں کنزرویٹو اپوزیشن لیڈر فریڈرک مرز کے کرسچن ڈیموکریٹک یونین (سی ڈی یو) کے اتحاد نے کامیابی حاصل کر لی ہے۔ اس اتحاد نے 630 میں سے 208 نشستیں حاصل کیں اور 28 فیصد سے زیادہ ووٹ حاصل کیے۔ جرمنی کی متبادل پارٹی دوسرے نمبر پر رہی۔ دوسری جنگ عظیم کے بعد پہلی بار جرمنی کا سیاسی منظر نامہ تبدیل ہوا ہے۔

فریڈرک مرز (AP)

اسی وقت، بائیں بازو کی سوشل ڈیموکریٹ پارٹی (SDP) جو اقتدار میں تھی الیکشن ہار گئی۔ اس کے ساتھ ہی جرمن چانسلر اولاف شولس نے شکست تسلیم کر لی۔ انتخابی نتائج میں ان کی پارٹی تیسرے نمبر پر پہنچ گئی۔ کرسچن ڈیموکریٹک یونین اتحاد کی فتح کے بعد فریڈرک مرز کو مبارکبادیوں کا سلسلہ شروع ہو گیا ہے۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ جرمنی یورپی یونین میں سب سے زیادہ آبادی والا ملک ہے۔ یہ امریکہ کے بعد یوکرین کو اسلحہ فراہم کرنے والا دوسرا بڑا ملک ہے۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اتوار کو کرسچن ڈیموکریٹک یونین کو جرمنی کے عام انتخابات میں کامیابی پر مبارکباد دی۔ ٹرمپ نے جرمنی میں انتخابی صورتحال اور امریکہ کی سیاسی صورتحال کے درمیان مماثلتیں کھینچتے ہوئے کہا کہ جرمن لوگ نو کامن سینس ایجنڈے سے تھک چکے ہیں۔

اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹروتھ سوشل پر ایک پوسٹ میں، ٹرمپ نے کہا، 'ایسا لگتا ہے کہ جرمنی میں کنزرویٹو پارٹی نے ایک بہت بڑا اور بہت انتظار کرنے والا الیکشن جیت لیا ہے۔ جرمن، امریکہ کی طرح، برسوں سے نو کامن سینس ایجنڈے سے تنگ آچکے ہیں، خاص طور پر توانائی اور امیگریشن جیسے مسائل پر۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق جرمنی کی کرسچن ڈیموکریٹک یونین (CDU) دوبارہ اقتدار میں آنے جا رہی ہے جب کہ دوسری بڑی جماعت الٹرنیٹو فار جرمنی (AfD) ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق انتخابات میں امیگریشن، معیشت اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی واپسی کے خدشات کا غلبہ رہا۔

فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون نے کہا کہ انہوں نے فریڈرک مرز سے بات کی ہے اور انہیں ان کی جیت پر مبارکباد دی ہے۔ برطانوی وزیراعظم کیئر اسٹارمر نے بھی مرز کو ان کی جیت پر مبارکباد دی۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ برطانیہ اپنے پہلے سے مضبوط تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کے لیے نئی حکومت کے ساتھ مل کر کام کرنے کا خواہاں ہے۔

یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے کہا کہ وہ جرمنی کی نئی حکومت کے ساتھ "زندگیوں کے تحفظ" کے لیے کام کرنے کے منتظر ہیں۔ اتوار کی شام CDU پارٹی کے ہیڈکوارٹر میں خوشی اور تالیاں بجنے لگیں جب ایگزٹ پولز سامنے آئے اور یہ واضح ہو گیا کہ اتوار کے انتخابات کے بعد اپوزیشن پارٹی سب سے بڑی پارٹی بننے والی ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق مظاہرین کا ایک چھوٹا گروپ امیگریشن پر پارٹی رہنما فریڈرک مرز کے سخت موقف کے خلاف مظاہرہ کرنے کے لیے عمارت کے باہر جمع ہوا تھا۔ وسطی برلن میں ایک تقریب میں، مرز نے فتح کا اعلان کیا اور حامیوں سے کہا، "آئیے پارٹی کو شروع کریں،" یہ واضح اشارہ ہے کہ وہ جلد ہی اتحادی مذاکرات شروع کرنا چاہتے ہیں۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details