اردو

urdu

آیت اللہ خامنہ ای نے نماز جمعہ کی امامت کی - Ayatollah Ali Khamenei

ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای نے ایرانی حملے کو جائز ٹھہرایا، انھوں نے ضرورت ہوئی تو مستقبل میں بھی کارروائی کی بات کہی۔

By ETV Bharat Urdu Team

Published : 5 hours ago

Published : 5 hours ago

Updated : 4 hours ago

آیت اللہ خامنہ ای نے نماز جمعہ کی امامت کی
آیت اللہ خامنہ ای نے نماز جمعہ کی امامت کی (AP)

تہران: ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے آج تقریباً پانچ سال بعد تہران میں نماز جمعہ کاخطبہ دیا اور امامت بھی کی۔ انھوں نے اس موقع پر کہا کہ ایران کا اسرائیل پر حملہ جائز تھا اور ایران اسرائیل کو جواب دینے میں تاخیر نہیں کرے گا اور نہ ہی جلد بازی سے کام لے گا۔

نماز جمعہ میں ہزاروں کی تعداد میں شہریوں نے آیت اللہ خامنہ کی اقتدا میں نماز جمعہ ادا کی۔ اپنے خطاب میں ایرانی سپریم لیڈر مسلم ممالک کے اتحاد پر زور دیا۔ انھوں نے کہا کہ مسلم ممالک کو افغانستان سے یمن، ایران سے غزہ اور لبنان تک دفاعی لائن بنانا ہوگی، ہر ملک کو جارحیت کے خلاف اپنے دفاع کا حق حاصل ہے، مسلمان متحد ہو جائیں تو دشمنوں پر قابو پا سکتے ہیں۔

آیت اللہ علی خامنہ ای نے اسرائیل اور امریکہ کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ہم سب کا دشمن ایک ہے اور اس کی پالیسی مسلمانوں میں دراڑ ڈالنے کی ہے، ایران کا دشمن فلسطین، لبنان، عراق، مصر، شام اور یمن کا دشمن ہے۔

ایرانی سپریم لیڈر مسلم نے دنیا کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ جس طرح سات اکتوبر کا غزہ پر حملہ جائز تھا اسی طرح ایران کا اسرائیل پر حملہ جائز ہے، ضرورت ہوئی تو مستقبل میں بھی ایسی ہی کارروائی کریں گے۔ انھوں نے مزید کہا کہ، ہم اسرائیل کو جواب دینے میں تاخیر نہیں کریں گے اور نہ ہی جلدی کریں گے۔ آیت اللہ خامنہ ای کے مطابق، اسرائیل قتل و غارت اور عام شہریوں کو قتل کرکے جیتنے کا ڈرامہ کر رہا ہے، اسرائیلی حکومت کے جرائم ہی اس کے خاتمے کی وجہ بنیں گے۔

آیت اللہ علی خامنہ ای نے اسرائیل کے سب سے مضبوط اتحادی امریکہ کی نیت پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ اسرائیل کے تحفظ پر امریکی توجہ خطے کے وسائل پر قبضے کی پالیسی کا حصہ ہے، اسرائیل کو خطے سے یورپ تک توانائی کی برآمد کا راستہ بنانا امریکہ کا مقصد ہے۔ انھوں نے کہا کہ خطے میں مزاحمت پیچھے نہیں ہٹے گی اور نا ہی اسرائیل کبھی بھی حزب اللہ اور حماس پر فتح حاصل کر پائے گا۔

یہ بھی پڑھیں:

Last Updated : 4 hours ago

ABOUT THE AUTHOR

...view details