تہران: ایران اور اسرائیل کے درمیان کشیدگی اور تہران کی جانب سے اسرائیل پر حملے کے بعد خطے کے ممالک کی فضائی ٹریفک پر بھی اس کے اثرات پڑے ہیں۔ العربیہ کے نامہ نگار نے اطلاع دی ہے کہ سعودی عرب کی متعدد فضائی کمپنیوں نے ایران اور اسرائیل کے درمیان موجودہ کشیدگی کے بعد شمالی سرحد کے قریب واقع ہوائی اڈوں کے لیے اپنی پروازیں معطل کر دی ہیں۔ الریاض سے اردن کی طرف آنے والی پروازوں کو واپس کر دیا گیا جب کہ قریات کے ہوائی اڈے کے لیے پروازیں منسوخ کر دی ہیں۔
اسی تناظر میں کویت ایئرویز نے اعلان کیا کہ اس کی پروازوں کا شیڈول تمام مقامات پر معمول کے مطابق ہے۔ البتہ عراق، ایران، اردن اور لبنان کی سرحدوں کی طرف پروازوں کو معطل کر دیا گیا ہے۔ دریں اثناء اردنی حکام نے کہا ہے رات آٹھ بجے سے روانہ ہونے والے اور عبور کرنے والے طیاروں کے لیے اپنی فضائی حدود کو عارضی طور پر بند کر دیا ہے۔ وہ صورت حال کاجائزہ لیتے رہیں گے اور مسافروں کو اس حوالے سےاپ ڈیٹس کرتے رہیں گے۔ اردنی سول ایوی ایشن ریگولیٹری اتھارٹی نے وضاحت کی کہ یہ فیصلہ اردن کی فضائی حدود میں شہری ہوابازی کی حفاظت کو برقرار رکھنے کے لیے کیا گیا ہے۔
وہیں دوسری جانب ایران اور اسرائیل کے درمیان جنگ کے باعث ہندوستانی ایئر لائنز نے ایرانی فضائی حدود سے بچنے کا انتخاب کیا ہے اور اپنے آپریشن کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے متبادل راستوں کا استعمال کیا ہے۔
ایران اور اسرائیل کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی کی وجہ سے ہندوستانی ایئر لائنز یورپ اور مشرق وسطیٰ کے لیے پروازوں کے راستے تبدیل کر رہی ہیں۔ ایئر انڈیا اور وستارا، دو بڑے کیریئرز، نے ہندوستانی حکومت کے مشورے کے بعد ایرانی فضائی حدود کا استعمال نہ کرنےکا فیصلہ کیا ہے جس میں شہریوں پر زور دیا گیا ہے کہ وہ ایران کا سفر کرنے سے گریز کریں۔