دیر البلاح، غزہ کی پٹی: غزہ جنگ بندی معاہدے میں ثالثی کا کردار ادا کر رہے قطر کو ایک بہت بڑی کامیابی ملی ہے۔ قطر نے آج (27 جنوری) اعلان کیا کہ، بے گھر فلسطینیوں کے شمالی غزہ میں واپسی کا راستہ اب صاف ہو گیا ہے۔
قطر نے پیر کی صبح اعلان کیا کہ اسرائیل اور حماس کے درمیان نازک جنگ بندی کے پہلے بڑے بحران کو کم کرتے ہوئے، ایک اسرائیلی شہری یرغمالی کو رہا کرنے کے بدلے فلسطینیوں کو شمالی غزہ واپس جانے کی اجازت دینے کے لیے ایک معاہدہ طے پا گیا ہے۔
غزہ کی پٹی کے شمالی حصے میں اپنے گھروں کو واپسی کے انتظار میں بے گھر فلسطینی الرشید اسٹریٹ پر ایک روڈ بلاک کے قریب اپنے سامان کے ساتھ جمع ہیں۔ (AP) جنگ بندی مذاکرات میں ثالثی کرنے والے قطر کے بیان میں کہا گیا ہے کہ حماس، شہری یرغمال اربیل یہود کو جمعے سے پہلے دو دیگر یرغمالیوں کے ساتھ اسرائیل کے حوالے کر دے گی۔ اور پیر کو اسرائیلی حکام فلسطینیوں کو شمالی غزہ واپس جانے کی اجازت دیں گے۔
اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نتن یاہو کے دفتر سے ایک بیان جاری کیا گیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ، یرغمالیوں کی رہائی، جس میں سپاہی اگام برجر بھی شامل ہوں گے جمعرات کو ہو گی۔ بیان میں اس بات کی تصدیق کی گئی ہے کہ فلسطینی پیر کو شمال کی طرف بڑھ سکتے ہیں۔ اسرائیلی فوج نے کہا کہ لوگ صبح سات بجے سے پیدل گزرنا شروع کر سکتے ہیں۔
جنگ بندی معاہدے کے تحت، اسرائیل نے ہفتے کے روز فلسطینیوں کو شمالی غزہ واپس جانے کی اجازت دینا شروع کرنا تھا۔ لیکن اسرائیل نے یرغمال اربیل یہود کی وجہ سے اسے روک دیا۔ اسرائیل کا کہنا تھا کہ یہود کو ہفتے کے روز رہا ہونا چاہیے تھا۔ حماس نے اسرائیل پر معاہدے کی خلاف ورزی کا الزام عائد کیا۔
یہود اور دو دیگر کی رہائی اگلے ہفتے کے لیے پہلے سے طے شدہ ایک کے علاوہ ہے، جب تین یرغمالیوں کو رہا کیا جانا چاہیے۔
غزہ کی پٹی کے شمالی حصے میں اپنے گھروں کو واپسی کے انتظار میں بے گھر فلسطینی الرشید اسٹریٹ پر ایک روڈ بلاک کے قریب اپنے سامان کے ساتھ جمع ہیں۔ (AP) مزید برآں، حماس نے ایک بیان میں کہا کہ تنظیم نے جنگ بندی کے چھ ہفتے کے پہلے مرحلے میں رہا کیے جانے والے تمام یرغمالیوں کے بارے میں مطلوبہ معلومات کی فہرست حوالے کر دی ہے۔ اسرائیلی وزیر اعظم کے دفتر نے تصدیق کی کہ اسے فہرست موصول ہو گئی ہے۔
ہزاروں فلسطینی نیٹزارم کوریڈور کے ذریعے شمال کی طرف جانے کے منتظر ہیں اور وہ انتظار کر رہے ہیں۔ مقامی صحت کے حکام نے اتوار کے روز کہا کہ، اسرائیلی فورسز نے ہجوم پر فائرنگ کی، جس سے دو افراد ہلاک اور نو زخمی ہو گئے۔
العودہ اسپتال کے مطابق، اسرائیلی فورسز نے رات اور اتوار تک تین مواقع پر انتظار کرنے والے ہجوم پر فائرنگ کی، جس میں دو افراد ہلاک اور ایک بچے سمیت نو زخمی ہو گئے۔
اسرائیلی فوج نے ایک بیان میں مشتبہ افراد پر انتباہی گولیاں چلائی گئی جو اسرائیلی فوجیوں کو نقصان پہنچا سکتے تھے۔
غزہ کی پٹی کے شمالی حصے میں اپنے گھروں کو واپسی کے انتظار میں بے گھر فلسطینی الرشید اسٹریٹ پر ایک روڈ بلاک کے قریب اپنے سامان کے ساتھ جمع ہیں۔ (AP) اسرائیل نے جنگ بندی کے تحت غزہ کے کئی علاقوں سے پیچھے ہٹ گیا ہے۔ فوج نے لوگوں کو خبردار کیا ہے کہ وہ افواج سے دور رہیں، جو اب بھی غزہ کے اندر سرحد کے ساتھ اور نیٹزارم کوریڈور میں بفر زون میں کام کر رہی ہیں۔
حماس نے ہفتے کے روز چار خواتین اسرائیلی فوجیوں کو رہا کیا جس کے بدلے میں اسرائیل نے تقریباً 200 فلسطینی قیدیوں کو رہا کیا، جن میں سے زیادہ تر مہلک حملوں کے جرم میں عمر قید کی سزا کاٹ رہے تھے۔ وہیں، اسرائیل نے کہا کہ یہود کو فوجیوں سے پہلے رہا کر دینا چاہیے تھا۔
غزہ کی پٹی کے شمالی حصے میں اپنے گھروں کو واپسی کے انتظار میں بے گھر فلسطینی الرشید اسٹریٹ پر ایک روڈ بلاک کے قریب اپنے سامان کے ساتھ جمع ہیں۔ (AP) حماس نے ثالثوں، امریکہ، مصر اور قطر کو یہ جانکاری دی ہے کہ یہود زندہ ہے۔ حماس نے اس بات کی ضمانت فراہم کی ہے کہ اسے رہا کر دیا جائے گا۔
شمال جانے کے منتظر فلسطینیوں میں مایوسی بڑھ گئی تھی۔ شمالی غزہ جانے کی منتظر ایک فلسطینی خاتون نادیہ قاسم نے کہا کہ ہم ڈیڑھ سال سے اذیت میں ہیں۔
غزہ شہر سے بے گھر ہونے والے فادی السنوار نے بھی یہود کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ، ایک ملین سے زیادہ فلسطینیوں کی قسمت ایک شخص سے جڑی ہوئی ہے۔ اس نے کہا، دیکھو ہم کتنے قیمتی ہیں؟ ہم بے قیمت ہیں۔
غزہ کی پٹی کے شمالی حصے میں اپنے گھروں کو واپسی کے انتظار میں بے گھر فلسطینی الرشید اسٹریٹ پر ایک روڈ بلاک کے قریب اپنے سامان کے ساتھ جمع ہیں۔ (AP) یہ بھی پڑھیں: