حیدرآباد(نیوز ڈیسک): ناریل کھایا جائے یا لگایا جائے، دونوں طرح سے یہ جسم کے لیے فائدہ مند ہے۔ لوگ خود کو صحت مند رکھنے کے لیے ناریل پانی سے لے کر ناریل تیل تک ہر چیز کا بڑے پیمانے پر استعمال کرتے ہیں۔ یہ موئسچرائزنگ خصوصیات سے بھرا ہوا ہے۔ اس کے علاوہ اس میں سیچوریٹڈ فیٹس اور بہت سے امینو ایسڈز وافر مقدار میں پائے جاتے ہیں۔
ناریل تیل کی اس خوبی کی وجہ سے جلد کیلئے ناریل تیل بڑے پیمانے پر استعمال ہوتا ہے۔ اس کے علاوہ ناریل کے تیل میں کئی خصوصیات ہیں جو آپ کی جلد کو نقصان پہنچا سکتی ہیں۔ اس لیے ناریل تیل استعمال کرنے سے پہلے آپ کو اس کے نقصانات کے بارے میں جان لینا چاہیے۔
ہردوئی، اتر پردیش میں شتایو آیوروید اور پنچکرما سینٹر کے بانی ڈاکٹر امیت کمار نے ناریل تیل کے بارے میں تفصیل سے بتایا۔ ڈاکٹر امیت کا کہنا ہے کہ ناریل تیل میں اینٹی بیکٹیریل اور اینٹی فنگل خصوصیات کی وجہ سے یہ جلد کے لیے بہت ضروری ہے۔ ناریل تیل میں موجود بہت سے فیٹی ایسڈز، جیسے لوریک ایسڈ اور کیپرک ایسڈ، ہماری جلد کو صحت مند رکھنے میں بہت موثر ہیں۔ناریل تیل میں ایسی خصوصیات ہیں جو بیماریوں کو بڑھنے سے روکتی ہیں۔ یعنی یہ ہماری جلد پر بڑھنے والے نقصان دہ مائکروجنزموں کو مار ڈالتا ہے۔
جلد کو نقصان:
اس کے علاوہ ناریل تیل جلد کے انفیکشن جیسے ایکنی، فولیکولائٹس اور سیلولائٹس، فنگس اور بیکٹیریا کو ختم کرتا ہے اور ناریل تیل میں موجود لوریک اور کیپرک ایسڈ سے ہماری جلد کو صاف اور چمکدار بناتا ہے۔ ڈاکٹر بھی اس بارے میں خبردار کرتے ہیں۔ ان کے مطابق ناریل تیل میں بہت ساری خصوصیات ہونے کے باوجود اس میں کچھ ایسے عوامل ہوتے ہیں جو ہماری جلد کے لیے نقصان دہ ہیں۔ ناریل تیل کافی بھاری ہوتا ہے۔ جس کی وجہ سے کئی بار بیوٹی پراڈکٹس میں اس کے زیادہ استعمال کی وجہ سے چہرے پر جھریاں اور لکیریں نمودار ہوجاتی ہیں۔ اس لیے جسم بالخصوص چہرے پر ناریل کے تیل کے زیادہ استعمال سے گریز کرنا چاہیے۔ اس کے علاوہ بعض اوقات ناریل کے تیل کا استعمال ہماری جلد پر الرجی کا باعث بنتا ہے۔