حیدرآباد: موجودہ دور میں ایسے بہت سے عوامل ہیں جن کی وجہ سے آج کل کے نوجوانوں میں بے صبری اور غصہ زیادہ دیکھا جا رہا ہے، ان میں تکنیکی ترقی، سماجی دباؤ، کام سے بہت زیادہ توقعات، تعلقات اور زندگی وغیرہ ہیں۔ آج کی نسل کے زیادہ تر نوجوان میں ہر چیز کو لیکر جلدی ہے انکو فوراً ہر چیز کا نتیجہ جلد چاہئے۔ آج کے دور میں ہر سہولت کی چیز، ہر قسم کا پسندیدہ کھانا آسانی سے دستیاب ہے، جس کا مطلب ہے کہ زندگی میں سہولت اور اختیارات دونوں بڑھ گئے ہیں۔ جو چیزوں، لوگوں اور حالات کے تئیں صبر و تحمل کی عادت اور قوت برداشت کم ہوتا جا رہا ہے۔
ماہرین نفسیات کا خیال ہے کہ نوجوانوں میں یہ بڑھتا ہوا رجحان نہ صرف ان کی سوچ، ان کے عمل بلکہ ان کے تعلقات کو بھی متاثر کرتا ہے۔
- وجہ اور اثرات:
اتراکھنڈ کی ماہر نفسیات ڈاکٹر رینوکا جوشی (پی ایچ ڈی) کہتی ہیں کہ زندگی میں صبر اور برداشت کا ہونا نہ صرف ذہنی سکون کے لیے ضروری ہے بلکہ یہ زندگی کے مختلف شعبوں میں کامیابی کی راہ بھی ہموار کرتا ہے۔ آج کے دور میں سوشل میڈیا اور ڈیجیٹل دنیا کی وجہ سے، فوری ردعمل کی بڑھتی ہوئی عادت، تکنیکی ترقی کی وجہ سے ایک کلک پر چیزوں اور رشتوں کی دستیابی، ایسے بہت سے عوامل ہیں جو نہ صرف نوجوان نسل بلکہ تقریباً ہر نسل کے لوگوں کو متاثر کر رہے ہیں۔
ڈاکٹر رینوکا کہتی ہیں کہ بہت سے ایسے عوامل ہیں جو نوجوانوں میں صبر کی کمی کا باعث بنتے ہیں۔ جن میں سے چند درج ذیل ہیں۔
- کیریئر میں مقابلہ اور سماجی توقعات:
معاشرے اور خاندان کی توقعات کے پیش نظر جلد از جلد کامیابی اور استحکام حاصل کرنے کی توقع نوجوانوں میں صبر کی کمی کا سبب بن سکتی ہے۔ کبھی کبھی خود اپنے سے اتنی زیادہ توقعات بڑھ جاتی ہیں کہ ان کی حصولی نہ ہوپانے کی وجہ سے بھی بے چینی اور غصے میں اضافہ کرتی ہے۔
- رشتوں میں فوری تسکین کی خواہش:
ذاتی رشتوں کی بات کریں تو آج کے دور میں بہت سے نوجوانوں میں رشتوں میں لگن کے ساتھ ساتھ سمجھ بوجھ کا فقدان بھی نظر آتا ہے۔ اس کے علاوہ ہر مسئلے کے فوری حل تلاش کرنے میں لگ جاتے ہیں اور اگر مسائل حل ہو جائیں تو تسکین ورنہ بے چینی اور غصے میں مذید اضافہ۔
خاص طور پر میٹرو یا بڑے شہروں میں رہنے والوں میں اس طرح کے اثرات دیکھے گئے ہیں کیونکہ گاؤں اور شہروں کے مقابلے میٹروں میں آسانیاں زیادہ ہیں۔ اسی وجہ سے کئی بار جب رشتوں میں کسی قسم کی پریشانی ہوتی ہے تو وہ زیادہ سوچے سمجھے بغیر فیصلے کر لیتے ہیں اور بعض اوقات یہی فیصلے یا چھوٹے مسائل بھی رشتے کے خاتمے کی وجہ بن جاتے ہیں۔
- ملازمت کی توقعات: