حیدرآباد: کُلتھی کی دال کو ہارس گرام (گھوڑے کے چنے) کے نام سے بھی جانا جاتا ہے۔ اسے جنوبی ہندوستان کی ایک اہم فصل سمجھا جاتا ہے۔ اس کا رنگ گہرا بھورا اور دال کی طرح لگتا ہے۔ یہ زیادہ تر جنوبی ہندوستان کے کچھ بڑے پکوان جیسے رسم وغیرہ بنانے میں استعمال ہوتی ہے۔
آیوروید میں ہارس گرام (گھوڑے کے چنے) کی بہت اہمیت ہے اور اسے دواؤں کی نبض کہا گیا ہے۔ اس دال کو مختلف بیماریوں کی دوا کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے۔ انگریزی میں کُلتھی کی دال کو ہارس گرام کے نام سے جانا جاتا ہے۔ اس کے کئی بھی فائدے ہیں اور اس کے استعمال سے جسم میں پوٹاشیم اور کیلشیم کی سطح بڑھ جاتی ہے۔ یہ جسم کے اندر سے زہریلے مادے کو بھی خارج کرتا ہے۔ ہارس چنا ٹشوز اور سیلز میں جمع چربی کو پگھلانے میں بھی بہت مددگار ثابت ہوتا ہے۔
کُلتھی کی دال، گردے کی پتھری پگھلانے یعنی اس کو چھوٹے چھوٹے حصوں میں کردیتی ہے۔ اس کو کردے کی پتھری ختم کرنے کے لئے استعمال کیا جاتاہے۔ کئی آیورویدک ماہرین گردے کی پتھری کے مسئلے کی صورت میں اس دال کا پانی پینے کا مشورہ دیتے ہیں۔ ماہرین کے مطابق مٹھی بھر دال کسی بڑے گلاس یا کسی اور برتن میں بھگو کر رات بھر چھوڑ دیں۔ صبح اٹھنے کے بعد اسے چھان لیں اور پانی خالی پیٹ پی لیں۔ اس سے پتھری کئی ٹکڑوں میں ٹوٹ جائے گی اور پھر پیشاب کے ذریعہ نکل جائے گی۔
پاؤڈر یا چورن بنا کر بھی کھایا جا سکتا ہے:
اس نسخے میں آپ کو کرنا یہ ہے کہ دال کو بھگو دیں اور اجب وہ اچھی طرح سے پھول جائے تو اس کو چبا لیں۔ اس کو پیس کر اس کا پاؤڈر بناکر بھی پانی کے ساتھ پی سکتے ہیں مگر اس کے لئے آپ کو باقاعدہ ایک ہفتے تک بغیر ناغہ کے کھانا ہوگا۔