اردو

urdu

ETV Bharat / health

صحت عامہ کے در پیش مسائل میں سب سے بڑا بحران خودکشی: ماہرین - Suicide in India - SUICIDE IN INDIA

ملک بھر میں سبھی عمر کے افراد میں خود کشی کا رجحان دن بہ دن بڑھتا جارہا ہے۔ جو ملک کے لئے انتہائی تشویشناک صورت حال ہے۔ ماہرین نے اس ضمن میں خودکشی کے عام وجوہات اور اس کے عوامل بیان کیے ہیں۔

Suicide in India
Suicide in India (Etv bharat)

By IANS

Published : Jul 11, 2024, 3:44 PM IST

نئی دہلی: ممبئی میں باپ بیٹے کی خودکشی کے تازہ ترین معاملے نے سبھی کو چونکا دیا۔ ماہرین نے جمعرات کو کہا کہ خودکشی صحت عامہ کا سب سے بڑا بحران ہے جس کا سامنا ہندوستان میں نوجوانوں اور بوڑھوں دونوں کو ہوتا ہے۔

بھارت کو دنیا میں سب سے زیادہ خودکشی کرنے کا مشکوک اعزاز حاصل ہے۔ اپریل میں جاری ہونے والی نیشنل کرائم ریکارڈز بیورو (این سی آر بی) کی رپورٹ کے مطابق 2022 میں ملک بھر میں 1.71 لاکھ افراد نے خودکشی کی ہے۔ خودکشی کی شرح بڑھ کر 12.4 فی 1,00,000 ہو گئی ہے جو کہ بھارت میں اب تک کی سب سے زیادہ شرح ہے۔

  • خودکشی کی وجوہات کیا ہے؟

ماہرین صحت بتاتے ہیں کہ اس کی بڑی وجہ ڈپریشن ہے۔ ایک ذہنی بیماری جو کچھ میں جینیاتی ہو سکتی ہے اور کچھ قسم کے تناؤ کی وجہ سے ہو سکتی ہے۔ راجیو مہتا وائس چیئرپرسن، انسٹی ٹیوٹ آف سائیکاٹری اینڈ ہیویورل سائنس، سر گنگا رام ہسپتال، نئی دہلی نے آئی اے این ایس سے بات کرتے ہوئے کہا کہ "خودکشی کی سب سے عام بنیادی وجہ ڈپریشن ہے جسے عام آدمی کی زبان میں ہم تناؤ کہتے ہیں ورنہ یہ بے حسی یا دیگر عوامل کی وجہ سے بھی ہو سکتا ہے، لیکن اکثریت ڈپریشن کی وجہ سے ہوتی ہے"۔

ڈاکٹر نے نوٹ کیا کہ زندگی میں عام تناؤ کام، مالیات، تعلقات کے مسائل اور صحت سے متعلق ہیں۔ انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ یہ وہ چار عام شعبے ہیں جہاں زندگی میں اتار چڑھاؤ تناؤ پیدا کر سکتے ہیں اور آہستہ آہستہ جب تناؤ شدید ہو جاتا ہے تو یہ پریشانی اور ڈپریشن میں تبدیل ہو جاتا ہے جو خودکشی کی طرف لے جاتا ہے۔ مطالعات سے یہ بھی پتہ چلتا ہے کہ خودکشی کے ذریعے مرنے والے افراد میں سے تقریباً 50 سے 90 فیصد ذہنی امراض جیسے ڈپریشن، پریشانی اور بائی پولر ڈس آرڈر کا شکار ہوتے ہیں۔

ماہر نفسیات اور لائیو لو لاف کے چیئرپرسن شیام بھٹ نے کہا کہ "آج خودکشی ہندوستان کو درپیش صحت عامہ کا سب سے بڑا بحران ہے۔ یہ نوجوانوں میں موت کی سب سے بڑی وجہ ہے۔ خودکشی انتہائی تناؤ کے دور میں زبردستی ہو سکتی ہے، اور جو کمزور ہیں وہ مالی مشکلات، طبی مسائل جیسے دباؤ سے نمٹنے کے لیے جدوجہد کر سکتے ہیں۔

شمبھاوی جمن، کنسلٹنٹ سائیکاٹرسٹ، فورٹس میموریل ریسرچ انسٹی ٹیوٹ، گروگرام نے مزید کہا کہ "بھارت میں خودکشی کا بڑھتا ہوا رجحان کافی تشویشناک ہے اور اس پر توجہ دینے کی ضرورت ہے"۔ ڈاکٹر نے بتایا کہ ذہنی صحت کے خدشات یا ذہنی بیماریوں جیسے ڈپریشن، معاشی تناؤ، بے روزگاری، مالی عدم استحکام، ان کے کاروبار میں کسی بھی وجوہات کی بنا پر بھاری مقدار میں قرض، خاندانی تنازعات، اور ازدواجی تنازعات کے علاوہ ناامیدی کا باعث بننے والے دیگر عوامل ہیں۔ بدقسمتی سے، بدنامی اور خوف کی وجہ سے، خودکشی کے بارے میں گفتگو اکثر خاموش لہجے میں ہوتی ہے، جو اس کے راز میں اضافہ کرتی ہے۔

شیام نے مصیبت میں پھنسے لوگوں کو بغیر کسی فیصلے یا غیر منقولہ مشورے کے حقیقی مدد کی پیشکش کرنے اور ان کی رہنمائی حاصل کرنے میں مدد کرنے پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ "اگر آپ محسوس کرتے ہیں کہ کوئی شخص افسردہ یا مایوسی کا شکار ہے، تو اس کی حوصلہ افزائی کریں۔ ذہنی صحت کے پیشہ ور افراد سے رابطہ قائم کرنے میں مدد کی پیشکش کریں جو نقطہ نظر اور رہنمائی فراہم کر سکتا ہے"۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details