اردو

urdu

ETV Bharat / health

ڈینگی کا قومی دن 'محفوظ کل کے لیے ہماری ذمہ داری'، عوامی آگاہی ہی تحفظ کا واحد ذریعہ ہے - 16th May National Dengue Day

جیسا کہ ہندوستان 16 مئی کو ڈینگی کا قومی دن مناتا ہے، حکومتی اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ تین بڑی ریاستوں بشمول کیرالہ، کرناٹک اور مہاراشٹر میں 2023 میں ڈینگی کے سب سے زیادہ کیسز ریکارڈ کیے گئے، جب کہ کیرالہ اور اتراکھنڈ میں بیماری کی وجہ سے سب سے زیادہ اموات ریکارڈ کی گئیں۔ نیشنل ڈینگی ڈے پر ای ٹی وی کے نمائندے گوتم دیبرائے کی رپورٹ۔

ڈینگی کا قومی دن 'محفوظ کل کے لیے ہماری ذمہ داری'، عوامی آگاہی ہی تحفظ کا واحد ذریعہ ہے
ڈینگی کا قومی دن 'محفوظ کل کے لیے ہماری ذمہ داری'، عوامی آگاہی ہی تحفظ کا واحد ذریعہ ہے (Etv Bharat)

By ETV Bharat Urdu Team

Published : May 16, 2024, 7:08 AM IST

نئی دہلی:نیشنل ڈینگی ڈے ہر سال 16 مئی کو منایا جاتا ہے۔ اس کا بنیادی مقصد لوگوں کو ڈینگی بخار سے آگاہ کرنا ہے۔ ڈینگی وائرس متاثرہ مادہ مچھروں بالخصوص ایڈیس ایجپٹائی مچھروں کے کاٹنے سے لوگوں میں پھیلتا ہے۔ گرمیوں میں ڈینگی لوگوں زیادہ پھیلتا ہے۔ جس کی وجہ سے کئی بار مریض جان سے بھی ہاتھ دھو بیٹھتا ہے۔ آج ہم اس خبر کے ذریعے لوگوں کو ڈینگی کے بارے میں آگاہ کرنا چاہتے ہیں۔

  • 'ڈینگی کی روک تھام:

محفوظ کل کے لیے ہماری ذمہ داری' کے موضوع کے ساتھ، حکومت ہند 16 مئی کو ڈینگی کا قومی دن منائے گی، جس میں اس بیماری کے بارے میں بیداری پیدا کرنے اور احتیاطی تدابیر کو فروغ دینے کی اہمیت کو اجاگر کیا جائے گا۔

ای ٹی وی بھارت کے پاس دستیاب سرکاری اعداد و شمار کے مطابق، گزشتہ سال بھارت میں ڈینگی کے کل 94 ہزار 198 کیس رپورٹ ہوئے، جن میں سے کیرالہ میں 9 ہزار 770، کرناٹک میں 9 ہزار 185 اور مہاراشٹر میں ڈینگی کے 8 ہزار 496 کیس رپورٹ ہوئے۔ . وزارت صحت کے ذریعہ سرکاری طور پر ریکارڈ کی گئی کل 91 اموات میں سے 37 اموات کیرالہ میں اور 14 اتراکھنڈ میں ہوئیں۔ اوڈیشہ، پنجاب، راجستھان، دہلی، اتر پردیش، تلنگانہ، تمل ناڈو، پنجاب، گجرات، آسام کچھ دوسری ریاستیں ہیں جہاں ڈینگی کے سب سے زیادہ کیس رپورٹ ہوئے ہیں۔

  • قومی ڈینگی ڈے کی اہمیت

ڈینگی تیزی سے ابھرنے والا، پھیلنے والا اور مچھروں سے پھیلنے والا وائرل بخار ہے۔ یہ ایک سنگین، فلو جیسی بیماری ہے۔ کئی ریاستوں اور نئے علاقوں میں بار بار پھیلنے کے ساتھ حالیہ برسوں میں ڈینگی کے واقعات میں اضافہ ہو رہا ہے۔ اس وقت لداخ کو چھوڑ کر تمام ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں ڈینگو کے کیس رپورٹ ہو رہے ہیں۔ یہ ایک وائرل بیماری ہے جو ایڈیس ایجپٹائی مچھر کے کاٹنے سے پھیلتی ہے۔ ایک شخص کو یہ بیماری متعدی مچھر کے کاٹنے کے 5-6 دن بعد ہو جاتی ہے۔

2024 کے لیے قومی ڈینگی ڈے کا تھیم 'ڈینگی سے بچاؤ: محفوظ کل کے لیے ہماری ذمہ داری' ہے۔ یہ دن ڈینگی کے بارے میں بیداری کرنے اور احتیاطی تدابیر کو فروغ دینے کی اہمیت کو اجاگر کرتا ہے۔ یہ اس بیماری پر قابو پانے اور اس کے خاتمے کے لیے کی جانے والی کوششوں پر غور کرنے کا بھی ایک موقع ہے۔

ڈینگی وائرس کو ہندوستان میں پہلی بار 1945 میں الگ نام دیا گیا تھا۔ ملک میں ڈینگی بخار کا پہلا ثبوت تمل ناڈو کے ویلور ضلع میں 1956 میں ملا تھا۔ ڈینگی ہیمرجک فیور (DHF) کی پہلی وبا 1963 میں کولکتہ میں ہوئی تھی۔ پچھلی دو دہائیوں کے دوران 36 ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں سے 35 میں ڈینگی کے کیس رپورٹ ہوئے ہیں۔ آندھرا پردیش، چندی گڑھ، دہلی، گوا، ہریانہ، گجرات، کرناٹک، کیرالہ، مہاراشٹر، راجستھان، اتر پردیش، پڈوچیری، پنجاب، تمل ناڈو اور مغربی بنگال سمیت کئی ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں سے ڈینگی بخار DHF کے بار بار پھیلنے کی اطلاع ملی ہے۔ . ڈینگی/ڈی ایچ ایف کیسز میں ہر سال جولائی سے نومبر کے دوران اضافہ دیکھا گیا ہے۔ یہ بیماری موسم کے مطابق پھیلتی ہے۔

  • ایک عالمی بوجھ ہے

ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن (ڈبلیو ایچ او) کے مطابق حالیہ دہائیوں میں دنیا بھر میں ڈینگی کے واقعات میں ڈرامائی طور پر اضافہ ہوا ہے۔ ڈبلیو ایچ او کو رپورٹ ہونے والے کیسز 2000 میں 5 لاکھ 54 ہزار 30 کیسز سے بڑھ کر 2019 میں 5.2 ملین ہو گئے۔ ڈینگی کے کیسز کی سب سے زیادہ تعداد 2023 میں ریکارڈ کی گئی، جس نے ڈبلیو ایچ او کے تمام خطوں میں 80 سے زیادہ ممالک کو متاثر کیا۔ 2023 کے اوائل سے جاری ٹرانسمیشن، ڈینگی کے کیسز میں غیر معمولی اضافے کے ساتھ 6.5 ملین سے زیادہ کیسز اور ڈینگی سے متعلق 7300 سے زیادہ اموات کی تاریخی بلندی کا باعث بنے۔

  • ڈینگی کیسے پھیلتا ہے، علامات کیا ہیں؟

ڈینگی وائرس متاثرہ مادہ مچھروں، بنیادی طور پر ایڈیس ایجپٹائی مچھروں کے کاٹنے سے انسانوں میں منتقل ہوتا ہے۔ ایڈیس جینس کے اندر دیگر انواع بھی ویکٹر کے طور پر کام کر سکتی ہیں، لیکن ان کا حصہ عام طور پر ایڈیس ایجپٹی کے مقابلے میں ثانوی ہوتا ہے۔ تاہم 2023 میں یورپ میں ایڈیس البوپکٹس (ٹائیگر مچھر) کے ذریعے ڈینگی کی مقامی منتقلی میں اضافہ متوقع ہے۔ ڈینگی چار مختلف وائرسوں کی وجہ سے ہوتا ہے۔ یہ مادہ ایڈیس مچھروں سے پھیلتی ہے، جو زرد بخار، زیکا وائرس اور چکن گونیا بھی پھیلاتی ہے۔ یہ ایک مادہ ایڈیس ایجپٹائی مچھر کے کاٹنے سے پھیلتا ہے جو ڈینگی کے چار وائرسوں میں سے کسی ایک سے متاثر ہوتا ہے۔

ڈینگی مچھر دن کے وقت کاٹتا ہے۔ کسی متاثرہ شخص میں کاٹنے کے 3 سے 14 دن بعد علامات ظاہر ہوتی ہیں۔ جوڑوں یا پٹھوں میں درد، سر درد، متلی، غدود میں سوجن، قے، دھبے عام علامات میں سے ہیں۔ تاہم بعض صورتوں میں علامات بدتر اور مہلک بھی ثابت ہو سکتی ہیں۔ جبکہ زیادہ تر کیسز میں یہ 4 سے 7 دن تک چلتے ہیں۔ عام طور پر متاثرہ شخص ایک ہفتے کے اندر ٹھیک ہو جاتا ہے۔

مزید پڑھیں:خاندان کا عالمی دن: جانئے کہ بھارت میں خاندانوں کی کیا حالت ہے - International Family Day

ڈینگی کی بیماری شہروں میں بہت سے ماحولیاتی عوامل سے پھیلتی ہے۔ کھلے میں پانی کا ٹھہرنا بھی ڈینگی مچھروں کی افزائش میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔ لوگوں کے لیے ڈینگی کی بیماری سے متعلق معلومات کا ہونا ضروری ہے۔ اگر ہم ڈینگی کے بارے میں آگاہ نہیں ہوں گے تو یہ بیماری ہمیں بیمار کر دے گی۔ وزارت صحت نے 2007 میں ریاستوں میں ڈینگی کی تشخیصی سہولیات کو بڑھانے کے لیے لیبارٹری کی مدد سے سنٹینل سرویلنس اسپتال قائم کیے تھے، جنہیں 2023 میں بڑھا کر 805 تک کیا جانا تھا۔ یہ سب 17 اعلیٰ ریفرل لیبارٹریوں سے منسلک ہیں جن میں جدید تشخیصی سہولیات ہیں۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details