حیدرآباد: آج کی تیز رفتار زندگی میں ہر کوئی کسی نہ کسی بیماری کا سامنا کر رہا ہے۔ بچے ہوں، بوڑھے ہوں یا جوان، کھانے پینے کا مناسب انتظام نہ کرنے سے بیماریوں کو دعوت دے رہے ہیں۔ ان بیماریوں میں سب سے عام بیماری شوگر ہے۔ ایک بار جب کوئی شخص ذیابیطس کا شکار ہوجاتا ہے تو وہ ساری زندگی اس کا شکار رہتا ہے۔ ایسے لوگ کھانا کم کھاتے ہیں اس ڈر سے کہ ان کا شوگر لیول بڑھ نا جائے۔ آج اس آرٹیکل کے ذریعے ہم یہ جاننے کی کوشش کریں گے کہ شوگر کے مریض کو کون سی غذا کھانا چاہیے اور کیا احتیاطی تدابیر اختیار کرنی چاہئیں۔
شوگر کی علامات
بہت سے لوگ بچپن سے اس بیماری کا شکار ہوتے ہیں۔ اگر آپ بروقت چوکنا نہ رہیں تو کئی بیماریاں بھی آپ کو گھیر لیتی ہیں۔ ساتھ ہی ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ ذیابیطس کی بنیادی وجوہات خوراک اور تناؤ ہیں۔ جس کی وجہ سے ذیابیطس میں مبتلا افراد کی تعداد میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے۔ شوگر کی علامات کے بارے میں بات کریں تو ان میں اہم ہیں بار بار پیشاب آنا، پیاس لگنا، بھوک لگنا، پاؤں میں سوجن۔
یہ بھی جان لیں۔
ذیابیطس کے شکار افراد کو ہر تین ماہ بعد HPA1c ٹیسٹ کرانا چاہیے۔ اگر رپورٹ 3-5.4 لیول تک آتی ہے تو آپ کو گھبرانا نہیں چاہیے کیونکہ آپ کو شوگر نہیں ہے۔ اگر یہ 5.6 لیول سے زیادہ ہے تو آپ پری ذیابیطس کے زمرے میں ہیں۔ اس کے ساتھ ہی اگر یہ لیول 7 سے زیادہ ہے تو یہ تشویشناک بات ہے کیونکہ آپ ذیابیطس میں مبتلا ہیں۔
ان کو اپنی خوراک میں شامل کریں۔
شوگر کے شکار افراد کو اپنے کھانے کی عادات کا خیال رکھنا چاہیے۔ اس بیماری کو متوازن غذا کے ذریعے کنٹرول کیا جا سکتا ہے۔ آئیے آپ کو بتاتے ہیں کہ ایسے مریض کو اپنا شوگر لیول ہر حال میں کنٹرول میں رکھنا ہوگا۔ کاربوہائیڈریٹس، پروٹین، چکنائی اور فائبر کو اپنی غذا میں اہم غذائی اجزاء کے طور پر شامل کریں، کیونکہ یہ ذیابیطس کی سطح کو برقرار رکھتے ہیں۔ معلومات کے مطابق کاربوہائیڈریٹ پروٹین اور چکنائی کے مقابلے شوگر لیول کو تیزی سے بڑھاتے ہیں۔
اپنے آپ کو ان سے بچاؤ