حیدرآباد (نیوز ڈیسک): ڈاکٹرز دودھ کے استعمال اور بدلتے موسم میں احتیاط برتنے کا مشورہ دے رہے ہیں۔ بچوں کی بڑی تعداد علاج کے لیے اسپتالوں اور ڈاکٹروں تک پہنچ رہی ہے۔ اس دوران قبض کا مسئلہ بچوں میں زیادہ پایا جاتا ہے۔ خاص طور پر ایک سال تک کے نوزائیدہ بچے گائے کے دودھ کی وجہ سے قبض کا شکار ہوتے ہیں۔ آئیے اس کے بارے میں میڈینرائی میڈیکل کالج اور ہسپتال میں تعینات چائلڈ سپیشلسٹ ڈاکٹر گورو وشال سے تفصیل سے جانتے ہیں۔
جب ڈاکٹر گھر والوں سے معاملے کی معلومات لے رہے تھے تو معلوم ہوا کہ گائے کا دودھ زیادہ استعمال کیا جا رہا ہے۔ ای ٹی وی بھارت نے گائے کے دودھ کے حوالے سے ڈاکٹر گورو وشال سے بات کی اور کئی نکات پر جانکاری حاصل کیں۔ ڈاکٹر گورو نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ لوگ بڑے پیمانے پر بچوں کو گائے کا دودھ دیتے ہیں، جو قبض کی ایک بڑی وجہ بن جاتا ہے۔ بچوں کو زیادہ کیلوریز کی ضرورت ہوتی ہے، دودھ میں 80 فیصد کیسین پروٹین ہوتا ہے جس کی بچوں کو ضرورت نہیں ہوتی۔ کیسین پروٹین زیادہ ہونے کی وجہ سے بچوں کو قبض کی شکایت ہونے لگتی ہے۔