اردو

urdu

ETV Bharat / health

گائے کا دودھ ان لوگوں کے لیے نقصان دہ ہو سکتا ہے، جانیے طبی ماہرین کیا کہتے ہیں؟

ڈاکٹرز گائے کے دودھ کے استعمال میں احتیاط برتنے کا مشورہ دے رہے ہیں۔ آئیے جانتے ہیں کہ پورا معاملہ کیا ہے۔

By ETV Bharat Urdu Team

Published : 10 hours ago

گائے کا دودھ ان لوگوں کے لیے نقصان دہ ہو سکتا ہے، جانیں طبی ماہرین کیا کہتے ہیں؟
گائے کا دودھ ان لوگوں کے لیے نقصان دہ ہو سکتا ہے، جانیں طبی ماہرین کیا کہتے ہیں؟ (ETV Bharat)

حیدرآباد (نیوز ڈیسک): ڈاکٹرز دودھ کے استعمال اور بدلتے موسم میں احتیاط برتنے کا مشورہ دے رہے ہیں۔ بچوں کی بڑی تعداد علاج کے لیے اسپتالوں اور ڈاکٹروں تک پہنچ رہی ہے۔ اس دوران قبض کا مسئلہ بچوں میں زیادہ پایا جاتا ہے۔ خاص طور پر ایک سال تک کے نوزائیدہ بچے گائے کے دودھ کی وجہ سے قبض کا شکار ہوتے ہیں۔ آئیے اس کے بارے میں میڈینرائی میڈیکل کالج اور ہسپتال میں تعینات چائلڈ سپیشلسٹ ڈاکٹر گورو وشال سے تفصیل سے جانتے ہیں۔

جب ڈاکٹر گھر والوں سے معاملے کی معلومات لے رہے تھے تو معلوم ہوا کہ گائے کا دودھ زیادہ استعمال کیا جا رہا ہے۔ ای ٹی وی بھارت نے گائے کے دودھ کے حوالے سے ڈاکٹر گورو وشال سے بات کی اور کئی نکات پر جانکاری حاصل کیں۔ ڈاکٹر گورو نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ لوگ بڑے پیمانے پر بچوں کو گائے کا دودھ دیتے ہیں، جو قبض کی ایک بڑی وجہ بن جاتا ہے۔ بچوں کو زیادہ کیلوریز کی ضرورت ہوتی ہے، دودھ میں 80 فیصد کیسین پروٹین ہوتا ہے جس کی بچوں کو ضرورت نہیں ہوتی۔ کیسین پروٹین زیادہ ہونے کی وجہ سے بچوں کو قبض کی شکایت ہونے لگتی ہے۔

مزید پڑھیں: کھانا کھانے کا بہترین وقت کیا ہے؟

سردی میں احتیاط کی ضرورت

ایم ایم سی ایچ پالامو میں تعینات چائلڈ سپیشلسٹ ڈاکٹر گورو وشال کا کہنا ہے کہ دودھ کے استعمال میں احتیاط کی ضرورت ہے۔ ایک سال تک کے بچوں کا خاص خیال رکھنا چاہیے۔ چھ ماہ کے بعد ماں کا دودھ اور اضافی خوراک کی ضرورت ہوتی ہے۔ اس دوران چاول کی چوکر یا دال کا پانی استعمال کیا جا سکتا ہے۔ ڈاکٹر گورو وشال نے بتایا کہ سردی شروع ہونے والی ہے اور اس دوران احتیاط برتنے کی بھی ضرورت ہے۔ اس موسم میں نزلہ اور کھانسی کا مسئلہ زیادہ ہوتا ہے، چھوٹے بچوں کو سر ڈھانپنے کی ضرورت ہوتی ہے۔

ڈس کلیمر: یہاں ذکر کی گئی باتیں اور تجاویز صرف آپ کی جانکاری کے لیے ہیں۔ بہتر ہوگا کہ آپ ان پر عمل کرنے سے پہلے کسی ڈاکٹر/ماہر سے مشورہ کر لیں۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details