حیدرآباد: سائبر دھوکہ باز لوگوں کو دھوکہ دینے کے لیے مختلف طریقے اپناتے ہیں۔ بہت سے لوگ اس میں پھنس جاتے ہیں اور وہ اپنی ساری زندگی کی کمائی سے بھی ہاتھ دھو بیٹھتے ہیں۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق اس سال کے پہلے چھ ماہ میں 26 ہزار لوگ یو پی آئی سے متعلق دھوکہ دہی کا شکار ہوچکے ہیں۔ یہ اعداد و شمار رجسٹرڈ شکایات پر مبنی ہیں۔
جعلی ادائیگی کے اسکرین شاٹس سائبر فراڈ کرنے والے بناتے ہیں۔ اس میں جعلساز ایک جعلی تصویر بناتے ہیں، جس میں رقم کا تبادلہ کرنے کے بارے میں معلومات ہوتی ہیں۔ اس تکنیک کے ذریعے وہ لوگوں سے ان کے پیسے واپس مانگتے ہیں۔ اس طرح وہ گھوٹالے کو انجام دیتے ہیں۔
- جعلی UPI QR کوڈ سے دھوکہ
سائبر فراڈ کرنے والے جعلی UPI QR کوڈ کی مدد لیتے ہیں۔ اس کے بعد یہ لوگ جعلی کیو آر کوڈ استعمال کرنے والوں کو جعلی ویب سائٹ پر لے جاتے ہیں اور پھر انہیں ادائیگی کرنے کو کہتے ہیں۔
- اسکرین مانیٹرنگ ایپس
سائبر ٹھگ اسکرین ریکارڈنگ بہت سے مشکوک ایپس کے ذریعے کرتے ہیں۔ اس کے بعد وہ بینک لاگ ان، یو پی آئی وغیرہ اور اس کے کوڈ چوری کرتے ہیں۔ اس کے بعد وہ آسانی سے بینک اکاؤنٹ میں داخل ہو جاتے ہیں۔
- سائبر فراڈ سے بچنے کے لیے UPI PIN کو ہرگز شیئر نہ کریں