اردو

urdu

ETV Bharat / business

UPI فراڈ سے ہوشیار رہیں! غلطی سے بھی یہ کام نہ کریں، بینک اکاؤنٹس خالی ہونے کا اندیشہ

بہت سے لوگ UPI گھوٹالہ میں پھنس کر اپنی پوری زندگی کی کمائی کھو دیتے ہیں۔ سائبر فراڈ سے بچا جا سکتا ہے۔

By ETV Bharat Urdu Team

Published : 10 hours ago

UPI فراڈ سے ہوشیار رہیں! غلطی سے بھی یہ کام نہ کریں، بینک اکاؤنٹس خالی ہونے کا اندیشہ
UPI فراڈ سے ہوشیار رہیں! غلطی سے بھی یہ کام نہ کریں، بینک اکاؤنٹس خالی ہونے کا اندیشہ (Photo IANS)

حیدرآباد: سائبر دھوکہ باز لوگوں کو دھوکہ دینے کے لیے مختلف طریقے اپناتے ہیں۔ بہت سے لوگ اس میں پھنس جاتے ہیں اور وہ اپنی ساری زندگی کی کمائی سے بھی ہاتھ دھو بیٹھتے ہیں۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق اس سال کے پہلے چھ ماہ میں 26 ہزار لوگ یو پی آئی سے متعلق دھوکہ دہی کا شکار ہوچکے ہیں۔ یہ اعداد و شمار رجسٹرڈ شکایات پر مبنی ہیں۔

جعلی ادائیگی کے اسکرین شاٹس سائبر فراڈ کرنے والے بناتے ہیں۔ اس میں جعلساز ایک جعلی تصویر بناتے ہیں، جس میں رقم کا تبادلہ کرنے کے بارے میں معلومات ہوتی ہیں۔ اس تکنیک کے ذریعے وہ لوگوں سے ان کے پیسے واپس مانگتے ہیں۔ اس طرح وہ گھوٹالے کو انجام دیتے ہیں۔

  • جعلی UPI QR کوڈ سے دھوکہ

سائبر فراڈ کرنے والے جعلی UPI QR کوڈ کی مدد لیتے ہیں۔ اس کے بعد یہ لوگ جعلی کیو آر کوڈ استعمال کرنے والوں کو جعلی ویب سائٹ پر لے جاتے ہیں اور پھر انہیں ادائیگی کرنے کو کہتے ہیں۔

  • اسکرین مانیٹرنگ ایپس

سائبر ٹھگ اسکرین ریکارڈنگ بہت سے مشکوک ایپس کے ذریعے کرتے ہیں۔ اس کے بعد وہ بینک لاگ ان، یو پی آئی وغیرہ اور اس کے کوڈ چوری کرتے ہیں۔ اس کے بعد وہ آسانی سے بینک اکاؤنٹ میں داخل ہو جاتے ہیں۔

  • سائبر فراڈ سے بچنے کے لیے UPI PIN کو ہرگز شیئر نہ کریں

UPI PIN دراصل آپ کے ڈیبٹ کارڈ کے ATM پن کی طرح ہے۔ اسے کسی کے ساتھ شیئر نہ کریں۔ دھوکہ باز کسٹمر ہیلپرز یا بینک اہلکار ہونے کا بہانہ کر سکتے ہیں اور UPI PIN یا OTP مانگ سکتے ہیں۔ ایسی حالت میں بھی یو پی آئی پن کسی کے ساتھ شیئر نہ کریں۔

ادائیگی وصول کرتے وقت، یہ بات ذہن میں رکھیں کہ ادائیگی کرنے کے لیے UPI PIN درج کرنے یا ادائیگی کی درخواست پر کلک کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ اگر کوئی آپ سے PIN درج کرنے کو کہتا ہے، تو وہ آپ کے بینک اکاؤنٹ کو توڑ سکتا ہے۔

  • غیر ضروری ادائیگی کے لنکس سے محتاط رہیں

کسی بھی قسم کے نامعلوم ادائیگی کے لنک پر کلک نہ کریں۔ یہ جعلساز ایس ایم ایس، ای میل یا میسجنگ ایپس کے ذریعے بھیجے جاتے ہیں۔ جعلساز ایسے لنکس کا استعمال کرکے آپ کے بینک کی تفصیلات اور ذاتی تفصیلات حاصل کرسکتے ہیں۔

  • اسمارٹ فون کو محفوظ رکھیں

اسمارٹ فون کو محفوظ رکھنے کی ضرورت ہے، اسے فنگر پرنٹ یا فیس لاک وغیرہ سے محفوظ رکھیں۔ اس کے لیے آپ اینٹی وائرس وغیرہ بھی استعمال کر سکتے ہیں۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details