نئی دہلی: نئے سال سے پہلے آر بی آئی نے بڑا فیصلہ لیا ہے۔ آر بی آئی کو ملک میں گردش کرنے والے نئے سکے اور نوٹ چھاپنے کا حق ہے۔ جب آر بی آئی مرکزی حکومت کے سامنے نوٹ اور سکے چھاپنے کی تجویز پیش کرتا ہے تو یہ عمل دو مراحل میں مکمل ہوتا ہے۔ اس کے بعد مرکزی حکومت آر بی آئی کے سینئر عہدیداروں اور ماہرین اقتصادیات کی مدد سے فیصلہ لیتی ہے اور سکے اور نوٹ چھاپنے کا حق آر بی آئی کو دیا جاتا ہے۔ جب کسی بھی نوٹ یا سکے کو سیل کرنا ہوتا ہے تو اسی طرح کا طریقہ کار اپنایا جاتا ہے۔
اب تک ملک میں کئی بار ایسا دیکھا گیا ہے، جب سکے اور نوٹ بند ہوئےجیسا کہ 500 اور 1000 روپے کے نوٹ 2016 میں بند کر دیے گئے تھے۔ پچھلے سال ریزرو بینک آف انڈیا نے بھی 2000 روپے کے نوٹوں پر پابندی لگا دی تھی۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق بینک نے 5 روپے کے سکے کو لے کر بھی بڑا فیصلہ کیا ہے۔
کیا 5 روپے کے سکے بند ہو گئے ہیں؟
نوٹوں کے ساتھ ساتھ ہندوستانی کرنسی میں ہمیشہ سکے استعمال ہوتے رہے ہیں۔ 100، 200 اور 500 روپے کے نوٹوں کے ساتھ ساتھ 5، 10 اور 20 روپے کے سکے بھی چل رہے ہیں۔ تاہم پچھلے کچھ سالوں میں یہ دیکھا گیا ہے کہ 5 روپے کے سکے بازار سے غائب ہو رہے ہیں۔ ہم سب نے پانچ روپے کا سکہ استعمال کیا ہے اور دیکھا ہوگا کہ یہ دوسرے سکوں سے موٹا ہوا کرتا تھا۔ تاہم اب یہ سکے آہستہ آہستہ غائب ہو رہے ہیں اور ان کی جگہ 5 روپے کے سنہری سکے نے لے لی ہے۔
اگر 5 روپے کے سکے کا وزن 9 گرام سے زیادہ ہے تو آر بی آئی اسے کم کر دیتا ہے یا اسے پرنٹ کرنا بند کر دیتا ہے۔