حیدرآباد: یکم فروری سے بھارت کے بینکنگ سسٹم میں کئی بڑی تبدیلیاں نافذ ہو چکی ہیں۔ ریزرو بینک آف انڈیا (آر بی آئی) کے جاری کردہ نئے ضابطوں کی وجہ سے ایس بی آئی، پی این بی اور کینرا بینک جیسے بڑے بینکوں کے صارفین کو کچھ نئی چیزوں کا سامنا کرنا پڑے گا۔ ان تبدیلیوں کے پیچھے بنیادی وجہ بینکنگ خدمات کو زیادہ محفوظ، شفاف اور کسٹمر پر مرکوز بنانا ہے۔
یکم فروری سے لاگو ہونے والی تبدیلیاں
کم از کم بیلنس میں تبدیلی:اب اکاؤنٹ ہولڈرز کو اپنے سیونگ اکاؤنٹ میں زیادہ رقم رکھنی ہوگی۔ یکم فروری سے ایس بی آئی کے کھاتے داروں کے لیے کم از کم بیلنس 3,000 روپے سے بڑھا کر 5,000 روپے کردیا جائے گا۔ پی این بی کے لیے یہ حد 1000 روپے سے بڑھ کر 3500 روپے ہو جائے گی۔ اسی طرح کینرا بینک کے صارفین کے لیے یہ حد 1000 روپے سے بڑھا کر 2500 روپے کر دی جائے گی۔ یہ نوٹ کرنا بھی ضروری ہے کہ اگر آپ کے اکاؤنٹ میں یہ کم از کم رقم نہیں ہے تو آپ کو جرمانہ ادا کرنا پڑ سکتا ہے۔
اے ٹی ایم سے پیسے نکالنے کی فیس میں تبدیلی
اب اے ٹی ایم سے کیش نکالنے کی فیس بھی بڑھنے والی ہے۔ اب ماہانہ صرف تین مفت لین دین کی اجازت ہوگی۔ اس کے بعد فی اضافی ٹرانزکشن پر 25 روپے فیس وصول کی جائے گی (پہلے یہ فیس 20 روپے تھی)۔ یہی نہیں، اگر آپ اپنے بینک کے علاوہ کسی دوسرے بینک کے اے ٹی ایم سے پیسے نکالتے ہیں، تو اس کے لیے 30 روپے کی فیس وصول کی جائے گی۔ اس کے علاوہ، ایک دن میں زیادہ سے زیادہ 50،000 روپے نکالے جا سکتے ہیں۔ یہ تبدیلی ڈیجیٹل لین دین کو فروغ دینے کے بہانے سے کی گئی ہے۔