اردو

urdu

ETV Bharat / business

8ویں پے کمیشن کا جنوری 2026 تک نافذ ہونا مشکل، ملازمین کو انتظار کرنا پڑ سکتا ہے۔۔۔ جانیں وجہ - 8TH PAY COMMISSION

حکومت نے گزشتہ ماہ 8ویں پے کمیشن کا اعلان کیا تھا اور کہا تھا کہ جلد ہی پینل کے ارکان کا تقرر کیا جائے گا۔

8ویں پے کمیشن کا جنوری 2026 تک نافذ ہونا مشکل
8ویں پے کمیشن کا جنوری 2026 تک نافذ ہونا مشکل (Getty Images)

By ETV Bharat Business Team

Published : Feb 5, 2025, 8:45 AM IST

نئی دہلی: مرکزی ملازمین اور پنشنرز امید کر رہے تھے کہ وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن اپنی بجٹ 2025 کی تقریر میں نئے پے کمیشن کے لیے روڈ میپ کا اعلان کریں گی، اس کے علاوہ ملازمین کو یہ بھی امید تھی کہ وہ تنخواہ اور پنشن میں 1.2 سے زیادہ اضافہ کریں گی۔ وہ پینشن پر نظر ثانی کے لیے اپنی سفارشات کو لاگو کرنے کے لیے ایک روڈ میپ کا اعلان کریں گی۔

غور طلب ہے کہ مودی حکومت نے گزشتہ ماہ بجٹ سے پہلے 8ویں پے کمیشن کا اعلان کیا تھا اور کہا تھا کہ جلد ہی پینل کے ارکان کا تقرر کیا جائے گا۔ دو ممبران اور ایک چیئرمین پر مشتمل پینل کی توقع ہے کہ وہ اگلے سال کے اوائل میں مرکز کو اپنی سفارشات دے گا۔

بجٹ تقریر میں آٹھویں پے کمیشن کا کوئی ذکر نہیں:

دوسری طرف موجودہ 7ویں پے کمیشن کی میعاد بھی 31 دسمبر 2025 کو ختم ہونے والی ہے جس کی وجہ سے یہ قیاس کیا جا رہا ہے کہ نئے پے کمیشن کی میعاد یکم جنوری 2026 سے شروع ہو سکتی ہے۔ چونکہ وزیر خزانہ نے اپنی تقریر میں آٹھویں پے کمیشن کا کوئی ذکر نہیں کیا اور اس بجٹ میں اس کے نفاذ کے لیے کوئی بجٹ مختص نہیں کیا گیا ہے۔

ایسے میں حکومت 2026-27 کے بجٹ میں مرکزی حکومت کے ملازمین کی تنخواہ اور پنشن پر نظر ثانی کی وجہ سے پیدا ہونے والے خرچ کو شامل کر سکتی ہے۔ اطلاعات کے مطابق نئے پے کمیشن کو 8ویں پے کمیشن کی سفارشات کو حتمی شکل دینے میں مزید ایک سال لگ سکتا ہے۔

کمیشن کی رپورٹ کو حتمی شکل دینے میں کتنا وقت لگے گا؟

اخراجات کے سکریٹری منوج گوئل نے منی کنٹرول کو بتایا کہ مرکزی بجٹ 2025-26 میں 8ویں پے کمیشن سے متعلق کسی بھی خرچ کا حساب نہیں ہے، کیونکہ پے کمیشن کی رپورٹ کو حتمی شکل دینے اور منظور ہونے میں کم از کم ایک سال کا وقت لگتا ہے۔ رپورٹ کے مطابق وزارت خزانہ نے وزارت دفاع، وزارت داخلہ اور محکمہ عملہ و تربیت سے کمیشن کی شرائط و ضوابط پر تجاویز طلب کی ہیں جن کی کمیشن کے کام شروع کرنے سے قبل باقاعدہ منظوری درکار ہوگی۔

جیسا کہ پہلے مشاہدہ کیا گیا ہے، پے کمیشن کو اپنی سفارشات پیش کرنے میں ایک سال سے زیادہ وقت لگتا ہے۔ 7ویں پے کمیشن کو اپنی رپورٹ کو حتمی شکل دینے اور اسے حکومت کو پیش کرنے میں 18 ماہ سے زیادہ کا وقت لگا۔ بجٹ 2025 میں آٹھویں پے کمیشن کا کوئی ذکر نہ ہونے کی بنیاد پر، اہلکار نے کہا کہ مرکزی حکومت کے ملازمین کو اگلے مالی سال میں نئے پے کمیشن کی سفارشات کی توقع کرنی چاہیے۔

مالی بوجھ کی حد پینل کی سفارشات پر منحصر:

8ویں پے کمیشن کے نفاذ کی وجہ سے مرکزی خزانے پر مالی بوجھ کی حد کا انحصار پینل کی سفارشات پر ہوگا، جو ملازمین اور ریٹائر ہونے والوں کے لیے تنخواہ اور پنشن پر نظرثانی کا فیصلہ کرنے کے لیے فٹمنٹ فیکٹر کا استعمال کرے گا۔

ملازمین اور پنشنرز کے لیے فٹمنٹ فیکٹر کی بنیاد پر تنخواہ اور پنشن پر نظرثانی متوقع ہے کہ حکومت 1.92 سے 2.86 کی حد میں فٹمنٹ فیکٹر کو اپنا سکتی ہے۔ اگر 2.86 کے فٹمنٹ فیکٹر پر غور کیا جائے تو سرکاری ملازم کی کم از کم بنیادی تنخواہ موجودہ کم از کم تنخواہ 18,000 روپے سے بڑھ کر 51,480 روپے ہو جائے گی۔ اسی طرح پنشن 9,000 روپے سے بڑھ کر 25,740 روپے ہو جائے گی۔

یہ بھی پڑھیں:

ABOUT THE AUTHOR

...view details