حیدرآباد: تلنگانہ کے وزیراعلی اے ریونت ریڈی نے جمعہ کو کہا کہ ان کی حکومت مجلس اتحاد المسلمین (ایم آئی ایم) کے تعاون سے حیدرآباد کی جامع ترقی کے لیے کام کرے گی۔ وزیراعلی ریونت ریڈی نے پرانے شہر کو اصل شہر قرار دیتے ہوئے مختلف انفراسٹرکچر پراجکٹس کے لیے مطلوبہ فنڈس فراہم کرنے کا وعدہ کیا۔
وزیراعلی نے مجلس اتحاد المسلمین کے سربراہ اور حیدرآباد کے رکن پارلیمنٹ اسد الدین اویسی کے ساتھ فلک نما کے قریب پرانے شہر کے میٹرو ریل پروجیکٹ کا سنگ بنیاد رکھنے کے بعد کہا کہ شہر کی مجموعی ترقی کو یقینی بنانے کے لیے ایم آئی ایم کی حمایت کی ضرورت ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ سیاست اور ترقی مختلف ہیں۔ پرانے شہر میں 5.5 کلومیٹر میٹرو لائن مہاتما گاندھی بس اسٹیشن کو فلک نما سے جوڑے گی۔ حیدرآباد میٹرو پروجیکٹ کے پہلے مرحلے کا ایک حصہ، مختلف مسائل کی وجہ سے ماضی میں کام شروع نہیں کیا جاسکا تھا۔
وزیراعلی ریونت ریڈی نے اردو میں بات کرتے ہوئے نوٹ کیا کہ حکومت ریاست اور حیدرآباد کی جامع ترقی کے لیے ماسٹر پلان 'وائبرنٹ تلنگانہ 2050' تیار کر رہی ہے۔ انہوں نے ذکر کیا کہ موسی ریور فرنٹ کی ترقی کو عالمی معیار کے پروجیکٹ کے طور پر لیا جائے گا اور ان کوششوں کے ایک حصے کے طور پر انہوں نے مجلس کے رہنما اکبر الدین اویسی کے ساتھ ٹیمز ریور فرنٹ کی ترقی کا مطالعہ کرنے کے لیے لندن کا دورہ کیا۔
ریونت ریڈی نے دہرایا کہ ان کا ماننا ہے کہ سیاست کو صرف انتخابات تک ہی محدود رکھنا چاہئے اور اس کے بعد صرف ترقی پر توجہ مرکوز کرنی چاہئے۔ انہوں نے مجلس کے دونوں رہنماؤں کی موجودگی میں مسکراتے ہوئے کہا ہے کہ "اسد الدین اویسی اور اکبر الدین اویسی بار بار منتخب ہو رہے ہیں۔ میں نے بھی انہیں ہرانے کی کوشش کی لیکن انہیں شکست نہیں دے سکا"۔
انہوں نے کہا کہ انتخابات کے بعد انہوں نے ایم آئی ایم اور اس کے منتخب نمائندوں کی حمایت سے حیدرآباد کی ترقی کا فیصلہ کیا۔ وزیراعلی نے اس اعتماد کا اظہار کیا ہے کہ کانگریس اگلے 10 سالوں تک اقتدار میں رہے گی۔ ریونت ریڈی نے کہا کہ وہ ضروری فنڈ فراہم کرکے شہر کی ترقی کی ذمہ داری لیتے ہیں۔ انہوں نے ذکر کیا کہ حیدرآباد کے رکن اسمبلی کی درخواست کے بعد پرانے شہر میں سڑکوں کے ترقیاتی کاموں کے لئے 200 کروڑ روپئے جاری کرنے کا حکم دیا۔