حیدرآباد: لوک سبھا انتخابات 2024 کے نتائج کا اعلان 4 جون کو کیا جائے گا۔ تاہم، ہفتہ کو انتخابات کے آخری مرحلے کے بعد سامنے آنے والے ایگزٹ پولس کے مطابق، بی جے پی-این ڈی اے کو زبردست فتح حاصل ہوتی نظر آرہی ہے۔ اب بھی اہل وطن انتخابی نتائج کا بے صبری سے انتظار کر رہے ہیں۔ اگرچہ ایگزٹ پول کے اندازوں کو انتخابی نتائج کا عکس سمجھا جاتا ہے، لیکن ان پر مکمل اعتبار نہیں کیا جا سکتا۔ ایگزٹ پول کی پیشن گوئیاں ماضی میں کئی بار غلط ثابت ہو چکی ہیں۔ آج ہم ایسے ہی کچھ ایگزٹ پولز کی پیشین گوئیوں کی بات کریں گے جو انتخابی نتائج کے بالکل برعکس تھیں۔
- 2004 میں ایگزٹ پول غلط ثابت ہوئے:
2004 کے لوک سبھا انتخابات سے پہلے اس وقت کے وزیر اعظم اٹل بہاری واجپئی کی قیادت والی بی جے پی حکومت نے 'انڈیا شائننگ' کا نعرہ دیا تھا۔ بی جے پی دوبارہ اقتدار میں واپسی کے لیے پرجوش تھی۔ اس وقت کے ماحول کے مطابق ایگزٹ پول میں بھی بی جے پی کی قیادت والی این ڈی اے کو 240 سے 275 سیٹیں یعنی اکثریت ملنے کی پیش گوئی کی گئی تھی۔ تاہم انتخابی نتائج اس کے برعکس تھے۔ این ڈی اے نے 187 سیٹیں حاصل کیں، جبکہ کانگریس اور اس کے اتحادیوں نے اندازوں کے برعکس 216 سیٹیں حاصل کیں۔
- لوک سبھا الیکشن 2014:
2014 کے لوک سبھا انتخابات میں، زیادہ تر ایگزٹ پولز نے بی جے پی زیرقیادت این ڈی اے کی جیت کی پیش گوئی کی تھی۔ بیشتر ایگزٹ پولز میں این ڈی اے کو 261 سے 289 سیٹیں ملنے کی پیش قیاسی کی گئی تھی، لیکن انتخابی نتائج توقع سے مختلف تھے۔ این ڈی اے کو 336 سیٹیں ملی تھیں۔ اکیلے بی جے پی نے 280 سے زیادہ سیٹیں جیتی ہیں۔ کانگریس صرف 44 سیٹوں پر سمٹ گئی، جو اس کی تاریخ کی بدترین کارکردگی ہے۔
- یوپی اسمبلی انتخابات 2017:
نوٹ بندی کے بعد، 2017 میں اتر پردیش کے اسمبلی انتخابات ہوئے تھے اور ایگزٹ پول نے معلق اسمبلی کی پیش گوئی کی تھی۔ اس اندازے کے مطابق بی جے پی سب سے بڑی پارٹی تھی۔ تاہم، ایگزٹ پول کی پیشین گوئیوں کے برعکس، بی جے پی نے 325 سیٹیں جیت کر بھاری اکثریت حاصل کی۔ جبکہ ایگزٹ پول نے بہت کم سیٹوں کی پیش گوئی کی تھی۔
- بہار اسمبلی الیکشن 2015:
اسی طرح 2015 کے بہار اسمبلی انتخابات میں بھی ایگزٹ پول درست ثابت نہیں ہوئے تھے۔ ایگزٹ پولز نے سخت مقابلہ دکھایا تھا۔ تاہم، انتخابی نتائج میں آر جے ڈی-جے ڈی یو-کانگریس کے عظیم اتحاد نے کامیابی حاصل کی تھی اور آر جے ڈی سب سے بڑی پارٹی بن کر ابھری تھی۔
- دہلی اسمبلی الیکشن 2015: