- دہلی میں آمدنی بڑھانے کے لیے دہلی حکومت نے سال 2021-22 میں نئی شراب پالیسی لائی تھی۔
- حکومت نے کہا تھا کہ اسے لانے کے پیچھے مقصد یہ تھا کہ شراب کی فروخت میں مافیا راج ختم ہو گا اور حکومت کی آمدنی بڑھے گی۔
- جب دہلی میں شراب کی نئی پالیسی نافذ ہوئی تو اس کے برعکس نتائج برآمد ہوئے۔ 31 جولائی 2022 کے کابینہ نوٹ میں، دہلی حکومت نے اعتراف کیا کہ شراب کی زیادہ فروخت کے باوجود، آمدنی میں بہت بڑا نقصان ہوا ہے۔
- پھر دہلی حکومت کے چیف سکریٹری نے اس معاملے میں اپنی رپورٹ لیفٹیننٹ گورنر کو بھیج دی۔
- اس کی وجہ سے شراب پالیسی میں بے قاعدگیوں کے ساتھ ساتھ منیش سسودیا پر شراب کے تاجروں کو ناجائز فائدہ پہنچانے کا بھی الزام لگا۔
- چیف سکریٹری نریش کمار کی طرف سے بھیجی گئی رپورٹ کی بنیاد پر لیفٹیننٹ گورنر نے 22 جولائی 2022 کو اس پورے معاملے کی سی بی آئی تحقیقات کی سفارش کی۔
- سی بی آئی نے کیس درج کیا اور کئی جگہوں پر چھاپے مارے۔
- 17 اگست 2022 کو سی بی آئی نے منیش سسودیا سمیت 14 ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کیا اور اس کے بعد منیش سسودیا کے گھر پر چھاپہ مارا گیا۔
- اس کے بعد ای ڈی شراب گھوٹالہ میں داخل ہوئی۔
- 26 فروری 2023 کو سی بی آئی نے منیش سسودیا کو گرفتار کیا۔
- اکتوبر میں عام آدمی پارٹی کے رکن پارلیمنٹ سنجے سنگھ کو ای ڈی نے اس معاملے میں گرفتار کیا تھا۔
شراب گھوٹالے میں پہلے ہی تین بڑی گرفتاریاں ہو چکی ہیں
منیش سسودیا: سسودیا 26 فروری 2022 سے جیل میں ہیں۔ جب دہلی میں شراب کی نئی پالیسی نافذ ہوئی تو محکمہ آبکاری سیسوڈیا کے ساتھ تھا۔ الزام ہے کہ ایکسائز منسٹر ہونے کے ناطے سسودیا نے ’من مانی‘ اور ’یکطرفہ‘ فیصلے لیے، جس سے سرکاری خزانے کو نقصان پہنچا اور شراب کے تاجروں کو فائدہ ہوا۔