نئی دہلی: کانوڑ یاترا کے دوران دکانداروں کو نام کی تختیاں لگانے کا حکم دینے کے معاملے میں اتر پردیش حکومت نے آج سپریم کورٹ میں اپنا جواب داخل کیا ہے۔ یوپی حکومت نے اپنے جواب میں کہا ہے کہ ریاست کی طرف سے جاری کردہ ہدایات کانوڑیوں کی طرف سے دکانوں، ریستوراں اور ہوٹلوں کے ناموں سے پیدا ہونے والی الجھن کے بارے میں موصول ہونے والی شکایات کے بعد دی گئی ہیں۔ ریاستی حکومت نے مزید کہا کہ یہ ہدایات اس بات کو یقینی بنانے کے لیے جاری کی گئی ہیں کہ کانوڑیوں کے مذہبی جذبات مجروح نہ ہو، حتیٰ کہ حادثاتی طور پر بھی اور امن اور ہم آہنگی کو یقینی بنایا جائے۔
یوپی حکومت کا سپریم کورٹ کو جواب
سپریم کورٹ میں داخل کیے گئے اپنے جواب میں یوپی حکومت نے کہا ہے کہ ریاست نے کھانا بیچنے والوں کے کاروبار پر کوئی پابندی نہیں لگائی ہے اور نہ ہی انہیں روکا جا رہا ہے۔ وہ اپنے کاروبار کو عام طور پر چلانے کے لیے آزاد ہیں، سوائے نان ویجیٹیرین کھانے کی فروخت پر پابندی کے۔ حکومت نے کہا ہے کہ مالکان کے نام اور شناخت ظاہر کرنے کی ضرورت شفافیت کو یقینی بنانے اور کانوڑیوں کے درمیان کسی بھی ممکنہ الجھن سے بچنے کے لیے محض ایک اضافی اقدام ہے۔
سپریم کورٹ نے جواب طلب کیا تھا
پیر کو سپریم کورٹ نے یوپی حکومت کی ہدایات پر عبوری روک لگا دی تھی، جس میں تمام دکانداروں اور ریستوراں کے مالکان کو حکم دیا گیا تھا کہ وہ کانوڑ یاترا کے دوران اپنے نام اور دیگر تفصیلات ظاہر کریں۔ ایک عبوری حکم میں سپریم کورٹ نے فیصلہ دیا تھا کہ اتر پردیش پولیس دکانداروں کو اپنے نام ظاہر کرنے پر مجبور نہیں کر سکتی۔ اس کے بجائے انہیں صرف کھانے کی اشیاء دکھانے کی ضرورت پڑ سکتی ہے۔