نئی دہلی: لوک سبھا انتخابات 2024 کے بعد پارلیمنٹ کا پہلا اجلاس 24 جون کو شروع ہوا، جو 3 جولائی تک جاری رہے گا۔ لوک سبھا اسپیکر کے انتخاب میں شکست کے بعد اپوزیشن کی نظریں ڈپٹی اسپیکر کے عہدے پر ہیں۔ اوم برلا کے دوسری بار اسپیکر بننے کے بعد یہ بات چل رہی تھی کہ بی جے پی ڈپٹی اسپیکر کا عہدہ این ڈی اے کے اتحادی کو دے سکتی ہے۔ تاہم حکمران جماعت نے ڈپٹی اسپیکر کے عہدے پر اپوزیشن کے دعوے کو مسترد نہیں کیا ہے۔
میڈیا رپورٹس میں دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ بی جے پی کے سینئر لیڈر اور وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے لوک سبھا میں ڈپٹی اسپیکر کے معاملے پر ٹی ایم سی سربراہ اور مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی سے بات کی ہے۔ ٹی ایم سی ذرائع نے بتایا کہ فون پر بات چیت کے دوران وزیر اعلی ممتا بنرجی نے ایودھیا سے سماج وادی پارٹی کے نومنتخب رکن پارلیمنٹ اودھیش پرساد کا نام ڈپٹی اسپیکر کے لیے تجویز کیا۔ غور طلب ہے کہ اودھیش پرساد بی جے پی کے للو سنگھ کو تقریباً 55,000 ووٹوں سے شکست دے کر ایم پی بنے ہیں۔
- انڈیا اتحاد میں اودھیش پرساد کے نام پر چرچا
میڈیا رپورٹس کے مطابق ترنمول کانگریس، ایس پی اور کانگریس اودھیش پرساد کو ڈپٹی اسپیکر کے عہدے کے لیے انڈیا الائنس کے مشترکہ امیدوار کے طور پر پیش کرنے پر غور کر رہے ہیں۔ رپورٹ میں ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ ٹی ایم سی جنرل سکریٹری ابھیشیک بنرجی، ایس پی صدر اکھلیش یادو اور لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر راہل گاندھی نے بھی اس معاملے پر بات چیت کی ہے، جلد ہی یہ مسئلہ دیگر اتحادیوں کے ساتھ اٹھایا جا سکتا ہے۔
- 17ویں لوک سبھا میں کوئی ڈپٹی اسپیکر نہیں تھا
آئین کے آرٹیکل 93 میں یہ شرط ہے کہ لوک سبھا اپنے دو ارکان کو اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر منتخب کرے گی۔ تاہم 17ویں لوک سبھا میں کوئی ڈپٹی اسپیکر نہیں تھا، جو ملک کی آزادی کے بعد پہلی بار ہوا تھا۔ تاہم اس بار بی جے پی کے پاس لوک سبھا میں اپنے طور پر اکثریت نہیں ہے۔ پی ایم نریندر مودی این ڈی اے حکومت کی قیادت کر رہے ہیں۔ اپوزیشن بھی اس بار کانگریس کی قیادت میں مضبوط پوزیشن میں ہے۔ یہی وجہ ہے کہ اپوزیشن پارلیمانی روایت کے مطابق ڈپٹی اسپیکر کے عہدے کا دعویٰ کر رہا ہے۔