اردو

urdu

ETV Bharat / bharat

'یہ قابل قبول نہیں، ہم آخر تک لڑیں گے'، آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ وقف بل پر برہم - JPC REPORT ON WAQF BILL

آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے صدر نے کہا کہ مسلمانوں کا اپنی جائیدادوں پر اتنا ہی حق ہے جتنا ہندوؤں اور سکھوں کاہے۔

'یہ قابل قبول نہیں، ہم آخر تک لڑیں گے'، آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ وقف بل پر برہم
'یہ قابل قبول نہیں، ہم آخر تک لڑیں گے'، آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ وقف بل پر برہم (File Photo)

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Feb 13, 2025, 5:24 PM IST

نئی دہلی:وقف ترمیمی بل پر تشکیل دی گئی جے پی سی نے جمعرات کو پارلیمنٹ میں اپنی رپورٹ پیش کی۔ آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ نے اس رپورٹ پر اعتراض کیا ہے۔ مسلم پرسنل لا بورڈ نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ہندوستان میں مسلمانوں کا اپنی جائیداد پر اتنا ہی حق ہے جتنا سکھوں اور ہندوؤں کا۔

آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے صدر خالد سیف اللہ رحمانی نے کہا کہ وقف سے متعلق موجودہ قانون ہندوستانی آئین کے اندر ہے۔ یہ مذہب کی آزادی کے قانون کے تحت آتا ہے۔

پرسنل لا بورڈ نے نئے بل پر سوالات اٹھائے

انہوں نے کہا، اسی کے تحت سکھ اپنی جائیدادوں کا انتظام کرتے ہیں۔ اسی طرح ہندو بھی آزاد ہیں۔ ہمیں اس پر کوئی اعتراض نہیں ہے۔ لیکن مسلمانوں کا اتنا ہی حق ہے جتنا ہندوؤں اور سکھوں کا۔ لیکن نئے قانون کے مطابق وقف بورڈ میں دو غیر مسلموں کو شامل کیا جائے گا اور یہ ضروری نہیں ہے کہ حکومت کی طرف سے مقرر کردہ افسر مسلمان ہو۔

ہماری لڑائی حکومت کے ساتھ ہے، پرسنل لا بورڈ

خالد سیف اللہ رحمانی نے کہا کہ یہ کہنا فضول ہے کہ پورا ملک ایک دن وقف ہو جائے گا۔ یہ سب حکومت کی طرف سے پھیلایا جا رہا ہے۔ وقف کی ہماری لڑائی میں ہندوؤں اور مسلمانوں کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔ یہ صرف ہمارے حقوق کی جنگ ہے۔ یہ حکومت کے خلاف لڑائی ہے۔ ہمیں یہ بھی امید ہے کہ تمام انصاف پسند ہندو ہمارا ساتھ دیں گے۔ ہمارے ملک کے آئین میں ہمیں مذہبی امور چلانے کا حق بنیادی حق کے طور پر دیا گیا ہے۔

ہم اسے قبول نہیں کرتے، مسلم پرسنل بورڈ

خالد سیف اللہ رحمانی نے کہا کہ ہمارے ملک کے آئین میں ہمیں مذہبی امور چلانے کا حق بنیادی حق کے طور پر دیا گیا ہے۔ کامن سول کوڈ اس پر حملہ ہے۔ ہر معاشرے کے اپنے طریقے ہوتے ہیں، ہر مذہب کے اپنے طریقے ہوتے ہیں۔ ایسے میں آپ سب پر ایک جیسا قانون کیسے نافذ کر سکتے ہیں؟ ملک میں اچھوت، عدم مساوات، بے روزگاری جیسے کئی اہم مسائل ہیں، لیکن حکومت ان کو ایک طرف رکھ کر وقف کے خلاف کام کرنے میں مصروف ہے۔ ہم اسے قبول نہیں کرتے، ہم اس کے خلاف آخری دم تک لڑیں گے۔ حکومت بھائی چارے کا خیال رکھے۔

آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے نائب صدر ارشد مدنی نے کہا، کپل سبل اس معاملے میں ہمارے وکیل ہیں، اس معاملے پر ان سے قانونی بات چیت چل رہی ہے۔ اس لڑائی میں جمعیت علمائے ہند بھی ہمارے ساتھ ہے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details