نئی دہلی: حکومت کی بات چیت کا تیسرا دور آج چنڈی گڑھ میں احتجاجی کسان تنظیموں کے ساتھ منعقد ہوگا جس میں زرعی پیداوار کے لیے کم از کم امدادی قیمت (ایم ایس پی) کی ضمانت کے لیے قانون بنانے کا مطالبہ کیا جائے گا۔ ذرائع نے بدھ کو یہاں بتایا کہ احتجاجی کسان تنظیموں کے ساتھ بات چیت کا تیسرا دور آج شام چنڈی گڑھ میں ہوگا۔ مرکزی زراعت اور کسانوں کی بہبود کے وزیر ارجن منڈا، مرکزی صارف اور خوراک کی فراہمی کے وزیر پیوش گوئل اور مرکزی وزیر مملکت برائے داخلہ نتیانند رائے اس مکالمے میں حصہ لیں گے۔
مرکزی حکومت اور کسان تنظیموں کے درمیان دو دور کی بات چیت ہوئی ہے جس میں کوئی ٹھوس نتیجہ سامنے نہیں آیا ہے۔ ذرائع نے بتایا ہے کہ حکومت نے کسانوں کے بیشتر مطالبات تسلیم کر لیے ہیں تاہم کچھ مطالبات تسلیم کرنے میں قانونی رکاوٹیں ہیں اور ان کے لیے تفصیلی مشاورت کی ضرورت ہے۔
مرکزی وزیر ارجن منڈا نے کسان تنظیموں کو بات چیت کی دعوت دینے کا اعادہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ کسانوں کو عام آدمی کے مسائل کو سمجھنا چاہئے۔ منڈا نے بدھ کو یہاں نامہ نگاروں سے کہا کہ کسان تنظیموں کو عام لوگوں کے مسائل کو سمجھنا چاہئے۔ عام آدمی کی مشکلات کا کوئی اور فائدہ اٹھائے گا۔ مرکزی وزیر نے کہا کہ کسان تنظیموں کو بات چیت کے لیے آگے آنا چاہیے۔ بات چیت کے ذریعے کوئی بھی مسئلہ حل کیا جا سکتا ہے۔ کسان تنظیمیں جس طرف بڑھ رہی ہیں، کچھ نہیں ہونے والا ہے۔