وجے واڑہ: آندھرا پردیش حکومت کی جانب سے وجے واڑہ کے انومولو گارڈنز میں آنجہانی رامو جی راؤ کو خراج عقیدت پیش کرنے کی غرض سے منعقد کئے گئے ایک خاص پروگرام میں شرکت کرتے ہوئے دو سرکردہ صحافی این رام اور گلاب کوٹھاری نے کہا کہ راموجی راؤ نے جدید بھارت کی صحافت کو پروان چڑھانے مین کلیدی کردار ادا کیا اور انہیں اس لحاظ سے ہمیشہ یاد رکھا جائے گا کہ انہوں نے صحافتی اقدار کو برقرار رکھنے کیلئے کبھی سودا بازی نہیں کی۔
اس تقریب کی صدارت آندھرا پردیش کے وزیر اعلیٰ این چندرا بابو نائیڈو نے کی، جبکہ نائب وزیر اعلیٰ پون کلیان، ریاستی وزراء، اراکین پارلیمنٹ، اسمبلی ممبران، صحافی اور فلمی دنیا سے وابستہ دیگر شخصیات بھی تقریب میں شریک ہوئے۔ اس موقعے پر ایک تصویری نمائش کا اہتمام بھی کیا گیا تھا جس میں رامو جی راؤ کی زندگی کے مختلف پہلوؤں کو دکھایا گیا تھا۔ تقریب میں راموجی راؤ کی تصویر پر گلباری کی گئی۔
راموجی راؤ کے فرزند کرن راؤ اور دیگر سبھی اہل خانہ، ایناڈو اخبار، ای ٹی وی اور ای ٹی وی بھارت کے ذمہ دار اور ایڈیٹر بھی تقریب میں شریک ہوئے۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انگریزی روزنامہ دی ہندو کے سابق مدیر اعلیٰ اور سرکردہ صحافی این رام نے کہا کہ راموجی راؤ ایک عہد آفرین شخصیت تھے جنہوں نے موجودہ دور کے میڈیا اداروں کے مالکان کے برعکس صحافتی اقدار پر سودا بازی نہیں کی اور ایوان اقتدار سے آنے والے دباؤ کے سامنے جھکنے سے انکار کیا۔
انہوں نے کہا کہ عمر کے آخری پڑاؤ پر انہیں حکومت کی جانب سے سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑا لیکن انہوں نے ان مشکلات کو برداشت کیا، مگر صحافتی اصولوں کو قربان کرنے سے انکار کیا۔
این رام نے کہا کہ ان کا تعارف راموجی راؤ کے ساتھ 1980 کی دہائی کے دوران ہوا جب وہ پریس کونسل آف انڈیا کے صدر تھے۔ انہوں نے کہا کہ وہ دور بھارت کی سیاست کا اہم ترین دور تھا جب تحقیقاتی صحافت کی وجہ سے ایوان حکومت میں تہلکہ مچایا گیا تھا۔
این رام نے خاص طور پر بوفورس معاملے پر ہوئی تحقیقی صحافت کا تذکرہ کیا جس میں ان کا کردار بھی اہم ترین تھا۔ انہوں نے کہا کہ ایسے دور میں پریس کونسل آف انڈیا کو سنبھالنا آسان نہیں تھا لیکن راموجی راؤ نے جس دانشمندی کے ساتھ اپنا رول نبھایا، اس سے وہ ان کی قائدانہ صلاحیتوں کے قائل ہوگئے۔
انہوں نے کہا کہ راجیو گاندھی نے جب صحافت کر زیر کرنے کی غرض سے ایک مسودہ قانون لایا تو اس کی مخالفت میں پریس کونسل آف انڈیا نے ایک محاذ کھڑا کیا اور حکومت کو یہ قانون واپس لینے پر مجبور کیا۔