نئی دہلی: لوک سبھا انتخابات 2024 جاری ہیں۔ اب تک تین مرحلوں کے لیے ووٹنگ مکمل ہو چکی ہے، جب کہ چوتھے مرحلے کے لیے 13 مئی کو پولنگہوگی۔ چوتھے مرحلے میں پیر کو تلنگانہ کی تمام 17 لوک سبھا سیٹوں پر ووٹنگ ہوگی۔ تلنگانہ سمیت ملک بھر میں اس مرحلے کے لیے انتخابی مہم پر روک لگ چکی ہے۔
تلنگانہ میں اس بار بی آر ایس، بی جے پی اور کانگریس کے درمیان سہ رخی مقابلہ متوقع ہے۔ اس کے ساتھ ہی ایم آئی ایم بھی میدان میں ہے۔ 2023 میں ہوئے اسمبلی انتخابات میں کانگریس نے یہاں زبردست جیت حاصل کی تھی۔ ایسے میں پارٹی سے لوک سبھا میں بھی بہتر کارکردگی کی امید ہے۔
آپ کو بتاتے چلیں کہ اسمبلی انتخابات 2024 کے دوران کانگریس نے ایسے وعدے کئے تھے کہ لوگ اس کی طرف کھنچے چلے گئے اور اقتدار کی چابیاں ریونت ریڈی کو سونپ دیں۔ ایسے میں سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ کیا کانگریس نے اسمبلی انتخابات میں جس کارکردگی کا مظاہرہ کیا وہ لوک سبھا انتخابات میں بھی دہرا پائے گی؟
وہیں، اگر ہم چندر شیکھر راؤ کی پارٹی بھارت راشٹرا سمیتی (BRS) کی بات کریں، تو تلنگانہ کو ریاست کا درجہ ملنے کے بعد، BRS نے ریاست میں دو بار حکومت بنائی اور عام انتخابات میں بھی اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔ تلنگانہ میں، جس کی 17 لوک سبھا سیٹیں ہیں، بھارت راشٹرا سمیتی (سابقہ تلنگانہ راشٹرا سمیتی) نے 2019 میں 11 اور 2019 میں 9 سیٹیں جیتی تھیں۔ گذشتہ لوک سبھا انتخابات 2019 میں، بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے 4، کانگریس کو 3، بی آر ایس کو 9 اور اے آئی ایم آئی ایم نے 1 نشست جیتی تھی۔
- تلنگانہ اسمبلی الیکشن 2023 کے انتخابی نتائج
2023 میں ہوئے تلنگانہ اسمبلی انتخابات میں کانگریس نے 119 اسمبلی سیٹوں میں سے 64 پر کامیابی حاصل کی تھی۔ اس وقت، بی آر ایس صرف 38 سیٹیں جیت سکی، جب کہ بی جے پی کو آٹھ سیٹیں ملیں۔ اسدالدین اویسی کی جماعت آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین نے بھی سات سیٹوں پر جیت حاصل کی۔
- بی آر ایس کے لیے بقا کی جنگ