اردو

urdu

ETV Bharat / bharat

تلنگانہ کی سیاسی بریانی: کانگریس کے پاس 2023 کا نسخہ، کیا ایم آئی ایم کا ذائقہ بگاڑے گی بی جے پی؟ - Lok Sabha Election 2024 - LOK SABHA ELECTION 2024

تلنگانہ میں اس بار بی آر ایس، بی جے پی اور کانگریس کے درمیان سہ رخی مقابلہ متوقع ہے۔ اس کے ساتھ ہی ایم آئی ایم بھی چناوی ذائقہ چکھنے کے لیے میدان میں ہے۔

تلنگانہ کی سیاسی بریانی
تلنگانہ کی سیاسی بریانی (Photo: ANI)

By ETV Bharat Urdu Team

Published : May 11, 2024, 10:22 PM IST

Updated : May 12, 2024, 11:00 PM IST

نئی دہلی: لوک سبھا انتخابات 2024 جاری ہیں۔ اب تک تین مرحلوں کے لیے ووٹنگ مکمل ہو چکی ہے، جب کہ چوتھے مرحلے کے لیے 13 مئی کو پولنگہوگی۔ چوتھے مرحلے میں پیر کو تلنگانہ کی تمام 17 لوک سبھا سیٹوں پر ووٹنگ ہوگی۔ تلنگانہ سمیت ملک بھر میں اس مرحلے کے لیے انتخابی مہم پر روک لگ چکی ہے۔

تلنگانہ میں اس بار بی آر ایس، بی جے پی اور کانگریس کے درمیان سہ رخی مقابلہ متوقع ہے۔ اس کے ساتھ ہی ایم آئی ایم بھی میدان میں ہے۔ 2023 میں ہوئے اسمبلی انتخابات میں کانگریس نے یہاں زبردست جیت حاصل کی تھی۔ ایسے میں پارٹی سے لوک سبھا میں بھی بہتر کارکردگی کی امید ہے۔

آپ کو بتاتے چلیں کہ اسمبلی انتخابات 2024 کے دوران کانگریس نے ایسے وعدے کئے تھے کہ لوگ اس کی طرف کھنچے چلے گئے اور اقتدار کی چابیاں ریونت ریڈی کو سونپ دیں۔ ایسے میں سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ کیا کانگریس نے اسمبلی انتخابات میں جس کارکردگی کا مظاہرہ کیا وہ لوک سبھا انتخابات میں بھی دہرا پائے گی؟

وہیں، اگر ہم چندر شیکھر راؤ کی پارٹی بھارت راشٹرا سمیتی (BRS) کی بات کریں، تو تلنگانہ کو ریاست کا درجہ ملنے کے بعد، BRS نے ریاست میں دو بار حکومت بنائی اور عام انتخابات میں بھی اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔ تلنگانہ میں، جس کی 17 لوک سبھا سیٹیں ہیں، بھارت راشٹرا سمیتی (سابقہ تلنگانہ راشٹرا سمیتی) نے 2019 میں 11 اور 2019 میں 9 سیٹیں جیتی تھیں۔ گذشتہ لوک سبھا انتخابات 2019 میں، بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے 4، کانگریس کو 3، بی آر ایس کو 9 اور اے آئی ایم آئی ایم نے 1 نشست جیتی تھی۔

  • تلنگانہ اسمبلی الیکشن 2023 کے انتخابی نتائج

2023 میں ہوئے تلنگانہ اسمبلی انتخابات میں کانگریس نے 119 اسمبلی سیٹوں میں سے 64 پر کامیابی حاصل کی تھی۔ اس وقت، بی آر ایس صرف 38 سیٹیں جیت سکی، جب کہ بی جے پی کو آٹھ سیٹیں ملیں۔ اسدالدین اویسی کی جماعت آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین نے بھی سات سیٹوں پر جیت حاصل کی۔

  • بی آر ایس کے لیے بقا کی جنگ

اسمبلی انتخابات میں شکست کے بعد کے سی آر کی پارٹی بکھر رہی ہے۔ پارٹی رہنما اور کارکن دوسری جماعتوں میں شامل ہو رہے ہیں۔ اس کے کئی رہنماؤں کے خلاف مختلف مقدمات میں تحقیقات کی جا رہی ہیں۔ کے سی آر کی بیٹی کویتا دہلی شراب پالیسی کیس میں منی لانڈرنگ کے الزام میں جیل میں ہیں۔

  • کانگریس لوک سبھا میں اسمبلی والی کارکردگی دہرا سکے گی؟

کانگریس اسمبلی انتخابات 2023 کی طرح لوک سبھا انتخابات میں بھی شاندار کارکردگی کا مظاہر کر پائے گی۔ پارٹی عام انتخابات میں بھی عوام کے سامنے وعدوں اور انتخابی ضمانتوں کا وہی نسخہ پیش کر رہی ہے جو اس نے گذشتہ اسمبلی انتخابات میں پیش کیا تھا۔

لوک سبھا انتخابات 2024 میں تلنگانہ میں زیادہ سے زیادہ سیٹیں حاصل کرنے کے لیے سی ایم ریونت ریڈی نے مستحقین کا ایک گروپ تیار کیا ہے جس سے انہیں زیادہ سے زیادہ ووٹ ملنے کی امید ہے۔ دوسری جانب کانگریس لیڈر راہل گاندھی بھی یہاں بڑھ چڑھ پر انتخابی تشہیر کر کے کانگریس کے لیے ووٹ مانگ رہے ہیں۔

  • حیدرآباد میں اویسی کو بی جے پی کا چیلنج؟

لوک سبھا انتخابات 2019 میں تلنگانہ سے چار سیٹیں جیتنے والی بی جے پی کی نظر اس بار اسد الدین اویسی کے گڑھ حیدرآباد پر ہے، جہاں پارٹی نے اپنی پوری طاقت جھونک دی ہے۔ بی جے پی نے یہاں سے مادھوی لتا کو میدان میں اتارا ہے۔ بی جے پی یہاں زبردست مہم چلا رہی ہے اور پارٹی کے بڑے لیڈر لوگوں سے مادھوی لتا کو ووٹ دینے کی اپیل کر رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: چوتھے مرحلے کی انتخابی مہم ختم، جانیں کتنی سیٹوں پر ووٹنگ ہوگی؟

کیجریوال کا پی ایم مودی پر نشانہ - کہا، امت شاہ کے لیے ووٹ مانگ رہے ہیں، 17 ستمبر کو ریٹائر ہوں گے

Last Updated : May 12, 2024, 11:00 PM IST

ABOUT THE AUTHOR

...view details