کولکاتہ: بھارت میں انتخابات کی 'منفی' کوریج پر مغربی میڈیا پر تنقید کرتے ہوئے، وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے کہا کہ جن ممالک کو 'انتخابی نتائج کا فیصلہ کرنے کے لیے عدالت جانا پڑتا ہے' وہ انتخابات کے انعقاد کے بارے میں ہمیں سکھا رہے ہیں۔ انہوں نے طنزیہ انداز میں کہا کہ مغربی ممالک یہ محسوس کرتے ہیں کہ انہوں نے گزشتہ 200 سالوں سے دنیا کو متاثر کیا ہے، اس لیے وہ اتنی آسانی سے اپنی 'پرانی عادتیں' ترک نہیں کر پا رہے ہیں۔
وزیر خارجہ منگل کو کولکاتہ میں اپنی کتاب 'وائی انڈیا میٹرز' کے بنگالی ایڈیشن کے اجراء کے بعد ایک بات چیت میں بول رہے تھے۔ وہ (مغربی ممالک) ہم پر اثر انداز ہونا چاہتے ہیں کیونکہ ان میں سے بہت سے ممالک کو لگتا ہے کہ انہوں نے گزشتہ 70-80 سالوں سے اس دنیا کو متاثر کیا ہے۔ درحقیقت مغربی ممالک محسوس کرتے ہیں کہ انہوں نے گزشتہ 200 سالوں سے دنیا کو متاثر کیا ہے۔ آپ کس طرح ایک شخص سے توقع کرتے ہیں جو اس حالت میں ہے وہ ان پرانی عادتوں کو اتنی آسانی سے چھوڑ دے گا۔
انہوں نے کہا، 'یہ اخبارات بھارت کے بارے میں اتنے منفی کیوں ہیں؟ کیونکہ وہ ایک ایسا بھارت دیکھ رہے ہیں جو ایک طرح سے ان کی تصویر کے مطابق نہیں ہے۔ وہ لوگ چاہتے ہیں، کوئی نظریہ یا طرز زندگی۔ وہ چاہتے ہیں کہ اس طبقے کے لوگ اس ملک پر حکومت کریں اور جب بھارتی اس کے برعکس محسوس کرتے ہیں تو وہ پریشان ہوجاتے ہیں۔
انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ مغربی میڈیا اکثر کھل کر امیدواروں اور سیاسی جماعتوں کی حمایت کرتا ہے۔ بعض معاملات میں مغربی میڈیا نے امیدواروں اور سیاسی جماعتوں کی کھل کر حمایت کی ہے، وہ اپنی ترجیحات کو نہیں چھپاتے۔ وہ بہت ہوشیار ہیں، کوئی 300 سالوں سے غلبے کا یہ کھیل کھیل رہا ہے، وہ بہت کچھ سیکھتے ہیں، تجربہ کار لوگ ہیں، چالاک لوگ ہیں۔