مہاراشٹر: توہین رسالت کے ملزمین رام گری، نتیش رانے پر کاروائی کے مطالبے پر ترنگا جھنڈے اور دستور ہند کی کاپی کے ساتھ امتیاز جلیل کی قیادت میں ایک بڑی ریلی نکالی گئی۔ اس 'چلو ممبئی' ریلی میں اورنگ آباد سے ہزاروں کار اور بائیک سواروں نے شرکت کی۔ اس موقع پر ناندیڑ، ناسک، بھیونڈی، ممبرا ٹول ناکہ پر شاندار استقبال کیا گیا، نعرہ تکبیر اور نعرہ رسالت کے نعرہ لگائے گئے۔
غور طلب ہے کہ امتیاز جلیل کی قیادت میں اورنگ آباد سے ممبئی کی جانب ہزاروں کی تعداد میں کار اور بائیک سواروں کے ہمراہ چلو ممبئی ریلی کا آغاز کیا گیا۔ یہ ریلی حالیہ دنوں بابا رام گری اور بی جے پی لیڈر نتیش رانے کے اشتعال انگیز بیانات اور مسلمانوں کے خلاف مبینہ توہین آمیز رویوں کے خلاف احتجاج کے لیے نکالی گئی ہے۔ اس مظاہرے کی قیادت کرتے ہوئے امتیاز جلیل نے دونوں پر فرقہ وارانہ بیانات دینے کا الزام لگایا۔
واضح رہے کہ امتیاز جلیل کے ساتھ مختلف مسلم تنظیمیں اور سینکڑوں گاڑیوں کا قافلہ سمردھی ایکسپریس وے سے ہوتے ہوئے بھیونڈی اور ممبرا پہنچا۔ جہاں پر ان کا شاندار استقبال کیا گیا۔ ریلی ممبرا، تھانہ ہوتے ہوئے ملنڈ پہنچا جہاں اسے انتظامیہ نے روک دیا۔
غور طلب ہے کہ آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین (اے آئی ایم آئی ایم) کے رہنما امتیاز جلیل نے مہاراشٹر کے بی جے پی ایم ایل اے نتیش رانے کے خلاف بیان دیا ہے۔ نتیش رانے کے لیے ٹنگو کا لفظ استعمال کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اویسی صاحب کے پاجامے کا سائز ٹنگو کے پاجامے سے بڑا ہے۔
بھاری قیمت چکانی پڑے گی
امتیاز جلیل نے کہا کہ پولیس نے ان کی ریلی کو ملنڈ کے قریب روکا ہے، اس لیے وہ آگے نہیں بڑھ رہے۔ ریلی کے دوران انہوں نے سوال کیا کہ کیا تمام قوانین صرف ہم پر لاگو ہوں گے؟ ریلی کے دوران امتیاز جلیل نے کہا کہ یہ لوگ جان بوجھ کر ہماری آواز کو دبانا چاہتے ہیں۔ ملک میں تفرقہ انگیز معاشرہ بنانے کی کوشش کی جا رہی ہے، اس کی بھاری قیمت چکانی پڑے گی۔