نئی دہلی: لوک سبھا کا بجٹ اجلاس جاری ہے۔ وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے 23 جولائی کو مالی سال 2024-25 کے لیے لگاتار اپنا ساتواں بجٹ پیش کیا۔ اس پر ایوان میں بحث جاری ہے۔ دریں اثنا، لوک سبھا میں قائد حزب اختلاف راہل گاندھی نے منگل کو بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ انوراگ ٹھاکر پر مرکزی بجٹ پر بحث کے دوران لوک سبھا میں ان کے بدسلوکی اور ان کی توہین کرنے کا الزام لگایا۔ اسی کے ساتھ انہوں نے کہا کہ انہیں ان سے معافی نہیں چاہیے۔
انوراگ ٹھاکر نے راہل گاندھی پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ جن کی ذات معلوم نہیں وہ ذات پر مبنی مردم شماری کی بات کرتے ہیں۔ ان کے اس متنازع بیان پر کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے کہا کہ جو بھی قبائلیوں، دلتوں اور پسماندہ لوگوں کے مسائل کو اٹھاتا ہے، اس کے ساتھ زیادتی کی جاتی ہے۔
بجٹ پر بحث کے دوران، بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ انوراگ ٹھاکر نے ایوان میں کہا، "جو لوگ اپنی ذات نہیں جانتے، وہ ذات کی مردم شماری کی بات کرتے ہیں۔ میں اسپیکر کو یاد دلانا چاہتا ہوں کہ اسی ایوان میں سابق وزیر اعظم آر جی -1 ( راجیو گاندھی) نے او بی سی ریزرویشن کی مخالفت کی تھی۔
ذات پر مبنی مردم شماری کرائیں گے: راہل گاندھی
راہل گاندھی نے ملک کے عوام سے وعدہ کیا تھا کہ اگر مرکز میں انڈیا اتحاد کی مخلوط حکومت بنتی ہے تو وہ پورے ملک میں ذات پر مبنی مردم شماری کرائیں گے۔ انہوں نے ایوان میں اپنا وعدہ دہرایا۔ انہوں نے کہا کہ آپ میری جتنی چاہیں توہین کریں لیکن ہم ذاتوں کی مردم شماری کا بل پارلیمنٹ میں پاس کرائیں گے۔
انوراگ ٹھاکر کی وضاحت