بنگلورو: کرناٹک کے وزیر صحت دنیش گنڈو راؤ نے یہ دعویٰ کرتے ہوئے ایک بڑا تنازعہ کھڑا کر دیا ہے کہ ونائک دامودر ساورکر گائے کے ذبیحہ کے خلاف نہیں تھے کیونکہ وہ خود گوشت کھاتے تھے۔ راؤ نے بدھ کے روز کہا کہ ساورکر کا بنیاد پرست نظریہ ہندوستانی ثقافت سے بہت مختلف تھا، حالانکہ وہ ایک قوم پرست تھے، لیکن ملک میں ساورکر کی سوچ نہیں بلکہ مہاتما گاندھی کی منطق غالب ہونی چاہیے۔
صحافی دھیریندر کے جھا کی کتاب 'گاندھی کے قاتل: دی میکنگ آف ناتھورام گوڈسے اینڈ ہز آئیڈیا آف انڈیا' کے کنڑ ورژن کے اجراء کے موقع پر راؤ نے کہا، "اگر ہم بحث کے ذریعے یہ کہتے ہیں کہ ساورکر جیت گئے، تو یہ سچ نہیں ہے۔ وہ ایک نان ویجیٹیرین تھے اور وہ گائے کے ذبیحہ کے خلاف نہیں تھے۔
انہوں نے کہا کہ ساورکر ایک ماڈرنسٹ تھے، لیکن ان کی بنیادی سوچ مختلف تھی۔ کچھ لوگوں کا کہنا تھا کہ وہ گائے کا گوشت کھاتے تھے۔
'جناح خنزیر کا گوشت کھاتے تھے': دنیش گنڈو راؤ
راؤ نے محمد علی جناح کو بھی نشانہ بنایا اور کہا کہ جناح اسلام کے ماننے والے ہونے کے باوجود سور کا گوشت کھاتے تھے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ جناح بنیاد پرست نہیں تھے اور وہ صرف حکومت میں اعلیٰ عہدے پر فائز رہنا چاہتے تھے اور ایک علیحدہ ملک کا مطالبہ بھی کرتے تھے۔