آگرہ:ہماچل پردیش پولیس کے ایک قیدی کو وی آئی پی ٹریٹمنٹ دینے کا ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہا ہے۔ قیدی کو دنیا کا ساتواں عجوبہ، محبت کی علامت تاج محل دکھانے کی خواہش پوری کرنے کے لیے ہماچل پولیس اسے تاج محل لے گئی۔
لیکن اس کے ہاتھ میں ہتھکڑیاں دیکھ کر آرکیالوجیکل سروے آف انڈیا (اے ایس آئی) اور سی آئی ایس ایف کے اہلکاروں نے اسے روک دیا۔ جس کی وجہ سے ہماچل پولیس اپنے قیدی کو تاج محل کا نظارہ کروائے بغیر واپس لوٹ گئی۔ تاہم ان کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی۔
معاملہ منگل کی سہ پہر 3 بجے کا ہے۔ سفید رنگ کی ہماچل پردیش پولیس کی گاڑی تاج محل مشرقی گیٹ کے امر ولاس بیریئر پر پہنچی۔ جیپ سے چار پولیس اہلکار اور ایک ہتھکڑی والا قیدی باہر نکلے۔ بیریئر پر تاج کی حفاظت کے لیے تعینات پولیس اہلکاروں نے ہماچل پولیس کو بتایا کہ وہ ہتھیار لے کر آگے نہیں بڑھ سکتے۔ نہ ہی گاڑی آگے جا سکتی ہے۔ اور داخلے سے روک دیا۔
اس کے بعد ایک پولیس اہلکار ہتھیار لے کر وہاں پر مقامی پولیس والوں کے ساتھ بیٹھ گیا۔ ہماچل پولیس کے تین پولیس اہلکار قیدی کو اپنے ساتھ لے کر تاج محل کی طرف چلے گئے۔ اس نے تاج محل دیکھنے کے لیے ٹکٹ خریدا۔
جب ہماچل پولیس اہلکار اور قیدی داخلے کے لیے مشرقی دروازے پر پہنچے تو اے ایس آئی اور سی آئی ایس ایف کے عملے نے قیدی کو ہتھکڑیاں لگا کر اندر لے جانے سے انکار کر دیا۔ جس کی وجہ سے ہماچل پولیس قیدی کو اپنے ساتھ لے کر خالی ہاتھ لوٹ گئی۔