نئی دہلی:پارلیمنٹ کے موجودہ بجٹ اجلاس کا آج تیسرا دن ہے۔ صدر کے خطاب پر شکریہ کی تحریک پر لوک سبھا میں بحث ہو رہی ہے۔ لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر اور کانگریس کے رکن پارلیمنٹ راہول گاندھی نے چین سے لے کر آئین تک کئی مسائل پر حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا۔
دو نئے الیکشن کمشنروں کی تقرری ایک حکمت عملی ہے، راہل گاندھی
راہل گاندھی نے لوک سبھا انتخابات سے پہلے دو الیکشن کمشنروں کو لانے پر بھی سوال اٹھائے اور کہا کہ یہ ایک حسابی حکمت عملی ہے۔ الیکشن کمیشن میں انصاف نہیں ملے گا۔ بھگوان شیو کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ملک کو اپنی قدیم ورثے سے جڑے رہنے کی ضرورت ہے۔ آپ سردار پٹیل کا ذکر کرتے ہیں لیکن ان کے اقدار کو ہر روز کچل دیتے ہیں۔ آپ بھگوان بدھ کی بات کرتے ہیں، لیکن ان کی اقدار پر یقین نہیں رکھتے۔
مہاراشٹر انتخابات کا ذکر
مہاراشٹر کے نتائج کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ انڈیا بلاک نے لوک سبھا انتخابات میں کامیابی حاصل کی۔ ہماچل پردیش کی پوری آبادی کے برابر نئے ووٹروں کو اسمبلی انتخابات کے لیے ووٹر لسٹ میں شامل کیا گیا۔ لوک سبھا اور اسمبلی انتخابات کے درمیان 70 لاکھ نئے ووٹروں کا اضافہ کیا گیا۔ مہاراشٹر میں پچھلے پانچ مہینوں میں اس سے زیادہ تعداد میں اضافہ کیا گیا جو پچھلے پانچ سالوں میں شامل کیا گیا تھا۔ شرڈی کی ایک عمارت میں سات ہزار نئے ووٹروں کا اضافہ کیا گیا ہے۔ میں کوئی الزام نہیں لگا رہا۔ میں صرف یہ کہہ رہا ہوں کہ کچھ مسئلہ ہے۔ ہماچل پردیش کے تمام ووٹر جادوئی طور پر لوک سبھا انتخابات کے بعد آتے ہیں۔ ہم نے الیکشن کمیشن سے مطالبہ کیا کہ وہ ہمیں لوک سبھا ووٹر لسٹ، نام اور پتے فراہم کرے۔ نئے ووٹروں کو زیادہ تر ان اسمبلی سیٹوں پر شامل کیا گیا جہاں سے بی جے پی کا صفایا ہوا تھا۔ ہمارے پاس یہ ڈیٹا ہے۔ الیکشن کمشنر کا انتخاب وزیراعظم، قائد حزب اختلاف اور چیف جسٹس پر مشتمل کمیٹی نے کرنا تھا۔ چیف جسٹس کو کیوں ہٹایا گیا؟