گوہاٹی: آسام کانگریس کے رکن اسمبلی عبدالرشید مونڈل نے جمعرات کو ایک متنازعہ بیان دیتے ہوئے کہا کہ روہنگیا نہیں بلکہ بی جے پی ملک کے لیے بڑا خطرہ ہے۔"بی جے پی ہندوستان کے لیے خطرہ ہے، روہنگیا نہیں''۔
کانگریس رہنما نے اے این آئی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ روہنگیا ایک خطرہ ہوسکتا ہے لیکن بی جے پی یقینی طور پر ان کی غلط پالیسیوں، نفرت انگیز تقاریر اور ان کی فرقہ وارانہ پالیسیوں کو اپنانے کے لئے خطرہ ہے۔ کانگریس رکن اسمبلی نے روہنگیا کی دراندازی کو روکنے میں ناکام رہنے پر بارڈر سیکورٹی فورس (بی ایس ایف) کی اہلیت پر بھی سوال اٹھایا۔
عبدالرشید مونڈل نے کہا کہ ''کیا قومی سرحد سب کے لیے کھلی ہے؟ بی ایس ایف سرحد پر کیا کر رہی ہے؟ ان پر لاکھوں روپے کیوں خرچ ہو رہے ہیں؟ اگر فورس کافی نہیں ہے تو ہماری سرحد کی حفاظت کے لیے فورس اور بٹالین میں اضافہ کریں۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ ''مرکزی حکومت چینی جارحیت کی تردید کر رہی ہے۔ اگر حکومت ہندوستان کی سرحد کی حفاظت میں ناکام رہی ہے تو حکومت کو مستعفی ہو جانا چاہیے۔ یہ عام لوگوں کا فرض نہیں ہے"۔
بنگلہ دیش کے پناہ گزینوں کو پناہ دینے کے بارے میں مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی کے بیان کے بارے میں بات کرتے ہوئے کانگریس رکن اسمبلی نے کہا کہ ''حکومت پناہ دے گی اور شہریت نہیں دے گی، جب بنگلہ دیش میں ریزرویشن مخالف تحریک کے دوران ہنگامہ خیز صورتحال ہوتی ہے، اس وقت کوئی نہ کوئی آ سکتا ہے۔ اگر کوئی پناہ مانگے گا تو حکومت پناہ دے گی، شہریت نہیں دے گی۔ 1971 میں بھی لاکھوں غیر ملکی ہندوستان آئے اور یہاں پناہ دی"۔
روہنگیا دراندازی پر آسام کے وزیر اعلیٰ کے تبصرے پر بات کرتے ہوئے کانگریس رکن اسمبلی نے کہا کہ" آسام میں حکومت کسی بھی وقت گر سکتی ہے، اس لیے وہ مسلمانوں کو متحد کرنے کی کوشش کر رہے ہیں جو کہ میانمار یا دوسرے ممالک سے آ رہے ہیں، یہ ایک سیاسی بیان ہے کہ وہ مسلمانوں کا اعتماد کھو چکے ہیں۔ وہ گزشتہ انتخابات میں ایودھیا پارلیمانی حلقہ سے ہار گئے تھے اور پارٹی کے کئی سینئر لیڈر بی جے پی چھوڑ رہے ہیں۔