بریلی:ممنوعہ تنظیم جیش محمد سے تعلق کے شبہ میں، قومی تحقیقاتی ایجنسی (این آئی اے) اور انسداد دہشت گردی دستہ (اے ٹی ایس) کی مشترکہ ٹیم نے بدھ کی رات دیر گئے میر گنج کے سجنا گاؤں میں چھاپہ مارا۔ اس دوران دو نوجوانوں کو حراست میں لے کر کئی گھنٹے تک پوچھ تاچھ کی گئی۔ ٹیم نے ان کے موبائل اور گھر میں موجود کتابوں کا جائزہ لیا۔
اگرچہ ٹھوس ثبوتوں کی کمی کی وجہ سے نوجوانوں کو چھوڑ دیا گیا ، لیکن ان کے گھر سے برآمد ہونے والے کئی دستاویزات کو این آئی اے نے اپنی تحویل میں لے لیا ہے۔
این آئی اے نے حال ہی میں ملک کی آٹھ ریاستوں میں دہشت گردانہ سرگرمیوں سے متعلق معاملات میں چھاپے مارے تھے۔ اس سلسلے میں بدھ کی رات میر گنج کے سجنا گاؤں میں چھاپہ ماری کی گئی۔ اس سے قبل ایجنسی نے شیخ سلطان صلاح الدین عرف ایوبی نامی شخص کو گرفتار کیا تھا۔
بدھ کی دیر رات ڈپٹی ایس پی کی قیادت میں این آئی اے کی ٹیم نے سجنا گاؤں میں دو مختلف گھروں پر چھاپہ مارا اور وہاں سے دو نوجوانوں کو حراست میں لے لیا۔ گھر والوں کی مخالفت کے باوجود انھیں میر گنج تھانے لے جایا گیا۔ یہاں ان سے چھ گھنٹے تک پوچھ گچھ کی گئی۔
مزید پڑھیں:جھانسی-سہارنپور میں این آئی اے۔اے ٹی ایس کا چھاپہ، آن لائن کلاس چلانے والے ٹیچر کے خلاف کارروائی
پوچھ تاچھ کے بعد این آئی اے ٹیم نے کہا کہ فی الحال دونوں نوجوانوں کے خلاف کوئی ٹھوس ثبوت نہیں ملا ہے۔ تاہم ٹیم نے ان کے گھر سے برآمد ہونے والے دستاویزات کو تحویل میں لے لیا ہے۔ چھاپے کے دوران مقامی انتظامیہ کے دو ملازمین اور پولیس فورس بھی سیکیورٹی کے لیے ٹیم کے ساتھ موجود تھی۔
اس کارروائی کے بعد گاؤں میں بحث کا ماحول ہے۔ گاؤں والوں کا کہنا ہے کہ اس طرح کی کارروائی سے لوگوں میں خوف پیدا ہو رہا ہے۔ این آئی اے حکام نے اس چھاپے کو دہشت گردانہ سرگرمیوں کی تحقیقات کا حصہ بتایا ہے۔