نئی دہلی: کوچنگ حادثے کے بعد دہلی حکومت نے بڑا اعلان کیا ہے۔ دہلی میں کوچنگ انسٹی ٹیوٹ کو قانون کے دائرے میں لایا جائے گا۔ وزیر آتشی اور میئر شیلی اوبرائے نے پریس کانفرنس کی۔
وزیر آتشی نے کہا کہ دہلی کے کوچنگ انسٹی ٹیوٹ کو اسکولوں کی طرح قانون کے دائرے میں لایا جائے گا۔ دہلی حکومت کوچنگ انسٹی ٹیوٹ ریگولیشن ایکٹ لائے گی۔ تمام کوچنگ اداروں کے لیے بنیادی ڈھانچہ، اساتذہ کی اہلیت، فیس کا تعین، سیوڈو سائنس وغیرہ کو ضابطے میں لایا جائے گا۔ باقاعدگی سے جانچ پڑتال کی جائے گی کہ قواعد پر عمل ہو رہا ہے یا نہیں۔ ایکٹ کے لیے کمیٹی بھی بنائی جائے گی۔ دہلی حکومت، فائر، ایم سی ڈی کے افسران اور طلبہ بھی کمیٹی میں ہوں گے۔ اس ایکٹ پر لوگوں کی رائے بھی لی جائے گی۔ لوگ ای میل آئی ڈی Coaching.law.feedback@gmail.com پر اپنی رائے دے سکتے ہیں۔
میئر شیلی اوبرائے نے کہا کہ ہم طلبہ کے مطالبات سنیں گے اور ان کے ساتھ میٹنگ کریں گے۔ اس کے بعد ہم اس قانون کو دہلی اسمبلی میں پاس کریں گے۔ سیل کرنے کا عمل آنے والے سالوں میں بھی جاری رہے گا۔ کسی قسم کی کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی۔ دہلی میں کوچنگ حادثے کو لے کر وزیر آتشی اور میئر شیلی اوبرائے نے پریس کانفرنس کی۔ اس معاملے میں ایم سی ڈی نے مختلف کوچنگ اداروں کو سیل کرنے کی کارروائی کی ہے۔ دوسری جانب مکھرجی نگر میں طلبہ کا احتجاج چوتھے روز بھی جاری ہے، جس پر ڈی سی پی نے احتجاج ختم کرنے کی اپیل کی ہے۔
اس سے قبل وزیر آتشی نے الزام لگایا تھا کہ چیف سکریٹری کوچنگ مراکز کو بچانے کی کوشش کر رہے ہیں، اس لیے ان کے حکم کے باوجود اس معاملے کی رپورٹ انہیں 24 گھنٹے کے اندر پیش نہیں کی گئی۔ چیف سکریٹری نریش کمار کی جانب سے حادثے سے متعلق عبوری رپورٹ پیر کی رات دیر گئے وزیر آتشی کو سونپی گئی۔ اس رپورٹ میں دہلی کے نکاسی آب کے نظام اور نالوں کو صاف کرنے کے بارے میں منظم معلومات دی گئی ہیں۔