اردو

urdu

ETV Bharat / bharat

حاملہ بیوی ہم جنس پرست کے ساتھ فرار، شوہرنے ہائی کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹایا - WIFE LESBIAN RELATIONSHIP

ایک شخص نےگجرات ہائی کورٹ میں درخواست دائرکی ہے کہ اس کی بیوی کو اس کے ہم جنس پرست دوست سے تحویل میں لیا جائے-

حاملہ بیوی نے شوہر کو ہم جنس پرستی میں چھوڑ دیا، شوہر نے ہائی کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹایا
حاملہ بیوی نے شوہر کو ہم جنس پرستی میں چھوڑ دیا، شوہر نے ہائی کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹایا (ETV Bharat)

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Dec 27, 2024, 4:03 PM IST

احمد آباد:گجرات ہائی کورٹ نے ایک شوہر کی اس درخواست کو مسترد کر دیا ہے جس میں اپنی حاملہ بیوی کو اپنے 'ہم جنس پرست' دوست سے تحویل میں لینے کی درخواست کی گئی تھی۔ عدالت نے پایا کہ بیوی اپنی مرضی سے اپنے شوہر کے پاس واپس نہیں جانا چاہتی۔

ہائی کورٹ نے اسے اپنی خواہش کے مطابق اپنی ہم جنس کے ساتھ رہنے کی اجازت دے دی۔ اپنے حکم میں، جسٹس آئی جے وورا اور ایس وی پنٹو کی بنچ نے کہا کہ ہم نے متاثرہ کی مرضی کا پتہ لگایا ہے اور اس کے بیان کے مطابق، اس نے الزام لگایا ہے کہ اسے درخواست گزار، اس کے شوہر کی طرف سے ذہنی اور جسمانی طور پر ہراساں کیا جا رہا تھا۔ اور اس لیے اس نے رضاکارانہ طور پر اپنا ازدواجی زندگی چھوڑ دی اور اپنی خاتون دوست کے ساتھ رہنے کا فیصلہ کیا۔

غیر قانونی قید کے پہلو پر انہوں نے کہا کہ بیوی کی خاتون دوست نے اسے کسی طرح قید نہیں رکھا اس لیے وہ درخواست بھی خارج کرر ہی ہے۔

آپ کو بتا دیں کہ احمد آباد میں ایک شوہر نے گجرات ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی تھی کہ اس کی سات ماہ کی حاملہ بیوی لاپتہ ہے۔ شوہر نے الزام لگایا کہ وہ اپنے ہم جنس پرست ساتھی کے ساتھ بھاگ گئی تھی۔ شوہر نے بتایا کہ اس کی بیوی اکتوبر میں گھر سے نکلی اور واپس نہیں آئی۔

اس کے لاپتہ ہونے کے بعد چاند کھیڑا پولیس اسٹیشن میں پولیس شکایت درج کروائی گئی، لیکن اس کا کوئی سراغ نہیں مل سکا۔ اس لیے اب اس نے عدالت سے رجوع کیا ہے۔ شوہر کے مطابق، جوڑے کی شادی 2022 میں ہوئی تھی اور ان کے درمیان کوئی بڑا ازدواجی مسئلہ نہیں تھا۔

مزید پڑھیں:انا یونیورسٹی میں دو افراد نے انجینئرنگ کی طالبہ کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا، ایک ملزم گرفتار

پولیس تفتیش میں یہ بات سامنے آئی کہ اس خاتون کے پہلے بھی اپنے دوست کے ساتھ ہم جنس پرستانہ تعلقات تھے، یہ بات دونوں خاندانوں کو اس شخص سے شادی کرنے سے پہلے ہی معلوم تھی۔ ہائی کورٹ نے پولیس اور گجرات حکومت کے افسران کو نوٹس جاری کیا تھا کہ وہ اسے 23 دسمبر تک عدالت میں پیش کریں۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details