ڈنڈوری: مدھیہ پردیش کے ضلع ڈنڈوری میں واقع گداسرائے تھانہ حلقے کے صحت مرکز کا ایک ویڈیو سامنے آیا ہے۔ اس ویڈیو میں ایک خاتون ہسپتال کے بیڈ کی صفائی کر رہی ہے۔ مرکز صحت کے ملازمین پر الزام ہے کہ انہوں نے مقتول کی حاملہ بیوی کو ہسپتال کے بیڈ پر لگے خون کو صاف کرنے پر مجبور کیا۔واقعہ یہ ہے کہ دیوالی کی رات ڈنڈوری میں زمین کے تنازع پر ایک ہی خاندان کے تین افراد پر حملہ کر کے قتل کر دیا گیا اور ان سبھی کو اسپتال لایا گیا تھا۔ تینوں افراد کی موت ہو گئی تھی۔
زمین کے تنازع پر تین افراد کا قتل
ڈنڈوری ضلع کے گداسرائے تھانہ علاقے میں دیوالی کے دن ایک عمر رسیدہ اور اس کے دو بیٹوں کا قتل کر دیا گیا۔ یہ معاملہ آبائی زمین کے تنازع سے متعلق تھا۔ دراصل 65 سالہ دھرم سنگھ اور ان کے خاندان کے رکن کنول سنگھ کے درمیان طویل عرصے سے زمین کا تنازع چل رہا تھا۔ کئی سال کی قانونی لڑائی کے بعد فیصلہ دھرم سنگھ کے حق میں آیا۔ دھرم سنگھ نے اس کھیت میں دھان کی فصل لگائی تھی، لیکن اسی دوران کنول سنگھ اپنے گھر والوں کے ساتھ فصل کاٹنے پہنچ گیا۔
ہسپتال کا بیڈ مقتول کی بیوی سے صاف کروایا گیا
اس دوران دھرم سنگھ لوگوں کی فصل کاٹتے ہوئے ویڈیو بنا رہا تھا۔ دھیرے دھیرے جھگڑا بڑھتا گیا اور کنول سنگھ کے گھر والوں نے دھرم سنگھ اور اس کے دو بیٹوں کو کلہاڑی سے مار ڈالا۔ تینوں کو زخمی حالت میں مقامی مرکز صحت لایا گیا۔ اس دوران دھرم سنگھ کے بیٹے شیوراج سنگھ کی بیوی بھی ساتھ اسپتال پہنچی تھی۔ جہاں ڈاکٹروں نے چیک اپ کے بعد اس کے شیوراج کو مردہ قرار دے دیا۔ اسپتال کے بستر سے جب شیوراج کی لاش ہٹائی گئی تو اس کا خون بستر پر لگ گیا تھا۔ اس غم اور سوگ کے موقع پر پرائمری ہیلتھ سینٹر کے عملے نے مدد کرنے کے بجائے شیوراج کی بیوی سے اسپتال کے بستر پر پڑا خون صاف کروایا۔ جب کہ شیوراج کی بیوی پانچ ماہ کی حاملہ بھی ہے اور ان کے ساتھ ایک چھوٹا بچہ بھی تھا۔
ہسپتال انتظامیہ نے الزامات کی تردید کی
اس معاملے میں پرائمری ہیلتھ سینٹر کے ڈاکٹر چندر شیکھر ٹیکم نے کہا کہ "خاتون اسپتال کے بستر کی صفائی نہیں کر رہی تھی، بلکہ اس کے خون آلود کپڑے پولیس کو ثبوت کے طور پر دیے جا رہے تھے۔" حالانکہ ویڈیو میں صاف نظر آرہا ہے کہ اسپتال کی خاتون ملازم مقتول کی بیوی سے بیڈ صاف کروا رہی ہے۔ اس دوران ایک ایک کر کے کئی ٹشو پیپرز خاتون کو دیے گئے جس سے اس نے ہسپتال کے بستر پر لگے خون کو صاف کیا اور کاغذات کوڑے دان میں پھینک دیا۔ اس میں ثبوت کے لیے خون کے نمونے لینے جیسی کوئی بات نظر نہیں آ رہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: گھر کے سامنے پٹاخہ پھوڑنے پر اعتراض کیا تو غنڈوں نے بزرگ کو پیٹ پیٹ کر قتل کر دیا