حیدر آباد (نیوز ڈیسک): ملک بھر میں وقف ترمیمی بل کے معاملے پر مہمات کا سلسلہ جاری ہے۔ جہاں مسلم تنظیمیں وقف ترمیمی بل کے خلاف متحد ہو کر ایک ساتھ مہم چلا رہی ہیں اور لوگوں سے مشترکہ پارلیمانی کمیٹی کو ای میل کے ذریعہ اپنی رائے بھیجنے کی اپیل کر رہی ہیں وہیں اب بی جے پی بھی اس معاملے پر سرگرم ہو گئی ہے۔
اس گہماگہمی کے بیچ جے پی سی کو رائے بھیجنے کی آخری تاریخ پر بھاری کنفیوژن کی صورت حال پیدا ہو گئی ہے۔ سوشل میڈیا پر ہر کوئی اپنے اپنے حساب سے دعوے کر رہا ہے۔ جے پی سی کو میل بھیجنے کی آخری تاریخ کسی نے 13 ستمبر بتایا تو کوئی کہہ رہا ہے کہ آخری تاریخ میں اب بھی دو دن باقی ہیں اور جے پی سی کو 15 ستمبر تک ای میل بھیج سکتے ہیں۔
اسی بیچ مسلم پرسنل لا بورڈ کے ترجمان قاسم رسول الیاس نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ جے پی سی کو رائے بھیجنے کی آخری تاریخ 15 ستمبر ہے۔ انہوں نے مزید وضاحت کی کہ پہلے لوگوں میں تذبذب تھا کہ آخری تاریخ 13 ستمبر ہے جب کہ اصل میں 15 سمتبر تک جے پی سی کو اپنی رائے بھیجی جا سکتی ہے۔
اس کے علاوہ مسلم پرسنل لا پورڈ کے جنرل سکریٹری مولانا فضل الرحیم مجددی نے بھی اس تعلق سے کنفیوژن دور کرتے ہوئے ایک وضاحتی بیان ویڈیو کی صورت میں جاری کیا ہے۔ انہوں نے بھی وقف ترمیمی بل پر جے پی سی کو ای میل بھیجنے کی آخری تاریخ 15 ستمبر بتائی ہے۔
کنفیوژن کی وجہ
دراصل وقف ترمیمی بل کے بارے میں رائے بھیجنے کی آخری تاریخ 15 ستمبر 2024 ہے۔ کنفیوژن اس وجہ سے ہوا کہ جوائنٹ پارلیمنٹری کمیٹی نے اس تعلق سے اپنا سرکلر 29 اگست کو جاری کیا گیا تھا، جس کے مطابق آخری تاریخ 13 ستمبر 2024 بنتی ہے، لیکن اب جے پی سی نے یہ کہتے ہوئے مزید دو دنوں کا اضافہ کر دیا ہے کہ سرکلر اخبارات میں یکم ستمبر تک شائع ہوئے، اس وجہ سے عوام کے رائے بھیجنے کی تاریخ یکم ستمبر سے 15 دن شمار کی جائے گی۔