اردو

urdu

ETV Bharat / bharat

کیجریوال کو ای ڈی کی حراست میں بیوی، پرائیویٹ سکریٹری اور وکیل سے روزانہ ملنے کی اجازت - Arvind Kejriwal Arrest - ARVIND KEJRIWAL ARREST

Delhi CM in ED"s Custody: ای ڈی نے جمعہ کو راؤز ایونیو کورٹ میں طویل بحث کے بعد اروند کیجریوال کو 28 مارچ تک کی تحویل میں دے دیا ہے۔ کیجریوال حراست میں ہر روز اپنی بیوی، پرسنل سکریٹری اور وکیل سے مل سکیں گے۔ جیل میں کیجریوال حراست کے دوران فرش پر سو رہے ہیں۔

Etv Bharat
Etv Bharat

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Mar 23, 2024, 12:31 PM IST

نئی دہلی:دہلی شراب پالیسی گھوٹالے میں دو دن پہلے گرفتار کیے گئے اروند کیجریوال ای ڈی کی حراست میں ہیں۔ کیجریوال گذشتہ دو دنوں سے دہلی کے لودھی روڈ پر واقع ای ڈی ہیڈکوارٹر کے لاک اپ میں ہیں۔ جمعہ کو جب کیجریوال راؤس ایونیو کورٹ میں پیش ہوئے تو حراست کو لے کر طویل بحث ہوئی۔ اس کے بعد دہلی کے وزیراعلیٰ کو 28 مارچ تک ای ڈی کی تحویل میں دیا گیا ہے۔ تاہم، ای ڈی کی حراست میں، اروند کیجریوال ہر روز اپنی بیوی سنیتا، پرسنل سکریٹری ببھو اور وکیل سے مل سکیں گے۔

اروند کیجریوال کی تحویل کو لے کر جمعہ کو عدالت میں طویل بحث کے بعد جاری کردہ حکم میں کہا گیا ہے کہ اروند کیجریوال کو 28 مارچ کی دوپہر 2 بجے تک عدالت میں پیش ہونا ہوگا۔ تب تک وہ ای ڈی کی حراست میں رہیں گے۔ عدالت نے فیصلے میں کہا ہے کہ اروند کیجریوال سے جو بھی پوچھ تاچھ کی جائے گی، وہ سی سی ٹی وی کیمروں کی نگرانی میں کی جائے گی اور فوٹیج کو محفوظ رکھا جائے گا۔ سی آر پی سی کی دفعہ 41 ڈی کے تحت اروند کیجریوال سے کہا گیا ہے کہ وہ اپنے وکلاء محمد ارشاد اور وویک جین سے ہر روز شام 6 بجے سے شام 7 بجے تک ملاقات کرسکیں گے۔

اس کے علاوہ وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال کو اپنی اہلیہ سنیتا کیجریوال اور پرسنل سکریٹری ببھو کمار سے روزانہ آدھے گھنٹے تک ملنے کی اجازت دی گئی ہے۔ یہ ملاقات وکلاء سے ملاقات سے مختلف ہوگی۔ ای ڈی نے شراب گھوٹالے میں وزیر اعلی کے پرائیویٹ سکریٹری ببھو سے بھی پوچھ تاچھ کی ہے۔ اروند کیجریوال کی خراب صحت کے پیش نظر عدالت نے ای ڈی کو حکم دیا ہے کہ اگر وہ انہیں ڈاکٹر کی طرف سے تجویز کردہ خوراک فراہم نہیں کرتے ہیں تو اروند کیجریوال کو گھر کا کھانا کھانے کی اجازت دی جائے گی۔ موصولہ اطلاعات کے مطابق اروند کیجریوال نے جمعہ کو گھر سے بھیجا گیا کھانا کھایا۔

یہ بھی پڑھیں:

ABOUT THE AUTHOR

...view details