نئی دہلی: شمال مشرقی دہلی میں انتخابی جنگ شروع ہو گئی ہے۔ بی جے پی اور کانگریس کے امیدواروں نے لفظوں کے تیر برسانا شروع کر دیے ہیں۔ دراصل کانگریس نے اتوار کی رات کنہیا کمار کا نام فائنل کیا۔ اس کا ردعمل بھی اگلے ہی دن سامنے آ گیا ہے۔ انہوں نے شمال مشرقی دہلی لوک سبھا سیٹ پر اپنے حریف بی جے پی امیدوار منوج تیواری کو نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا کہ منوج تیواری 10 سال سے ایم پی ہیں، لیکن انہوں نے کوئی کام نہیں کیا ہے، دہلی میں بی جے پی کام نہیں کرتی ہے۔
منوج تیواری کے خلاف الیکشن لڑنے پر کنہیا کمار کا کہنا ہے کہ 'کوئی نہ کوئی تو سامنے ضرور ہوگا... کوئی شخص اہم نہیں ہوتا ہے، آئیڈیا اور مسئلہ اہم ہوتا ہے... عوام فیصلہ کرے گی کہ انہوں نے (منوج تیواری) کیا کیا ہے؟ کوئی کام کیا ہے یا نہیں۔" انہوں نے مزید کہا کہ دہلی میں بی جے پی کام نہیں کرتی ہے، صرف انڈیا بلاک کی پارٹیوں کو بغیر کسی وجہ کے ہراساں کرتی ہے۔
ساتھ ہی کنہیا کمار کے اس بیان پر منوج تیواری نے جوابی حملہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جو لوگ 40 دن کے دورے پر آئے ہیں وہ شمال مشرقی دہلی میں کام دیکھیں گے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ کانگریس نے دہلی شمال مشرقی علاقہ کو ہمیشہ نظر انداز کیا ہے۔ اس کے علاوہ اپنے کام کی گنتی کراتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ 14,600 کروڑ روپے کا کام کرایا ہے۔
غور طلب ہو کہ شمال مشرقی دہلی سیٹ سے کانگریس پارٹی نے کانگریس لیڈر اور جے این یو اسٹوڈنٹس یونین کے سابق صدر کنہیا کمار کا ٹکٹ فائنل کیا ہے۔ تاہم کنہیا کمار بہار کی بیگوسرائے لوک سبھا سیٹ سے الیکشن لڑنا چاہتے تھے لیکن اتحاد میں کانگریس کو سیٹ نہیں ملی۔
کون ہیں کنہیا کمار؟
کنہیا کمار کانگریس کے لیڈر ہیں۔ وہ جے این یو طلبہ یونین کے سابق صدر بھی رہ چکے ہیں۔ سال 2019 میں کنہیا کمار نے بیگوسرائے لوک سبھا سیٹ سے الیکشن لڑا تھا لیکن انہیں بی جے پی کے گری راج سنگھ سے شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ اس وقت کنہیا کمار نے سی پی آئی کے ٹکٹ پر الیکشن لڑا تھا۔ وہ 2021 میں کانگریس میں شامل ہوئے۔ اس وقت وہ کانگریس کے طلبہ ونگ این ایس یو آئی کے انچارج بھی ہیں۔ کنہیا کمار کے خلاف غداری کا مقدمہ اب بھی عدالت میں ہے۔ تقریباً 8 سال پہلے وہ جے این یو میں لگائے گئے ملک مخالف نعروں کو لے کر کافی خبروں میں تھے۔
کون ہیں منوج تیواری؟
بھوجپوری اداکار اور گلوکار سے سیاست دان بنے منوج تیواری شمال مشرقی دہلی لوک سبھا سیٹ سے بی جے پی کے امیدوار ہیں۔ 2019 کے لوک سبھا انتخابات میں انہوں نے شمال مشرقی دہلی کے حلقہ سے کانگریس کے تجربہ کار رہنما اور دہلی کی سابق وزیر اعلیٰ شیلا دکشت کو 363,000 ووٹوں سے شکست دی تھی۔
تیواری جن کا تعلق بہار کے کیمور ضلع کے دور افتادہ گاؤں اتروالیہ سے ہے، نے بنارس ہندو یونیورسٹی (بی ایچ یو)، وارانسی سے ایم پی ایڈ کی ڈگری حاصل کی ہے۔ 2009 میں انہوں نے سماج وادی پارٹی کے ٹکٹ پر اترپردیش کے حلقہ گورکھپور سے لوک سبھا کا انتخاب لڑ کر اپنی سیاسی شروعات کی۔ تاہم وہ یوگی آدتیہ ناتھ سے ہار گئے۔
یہ بھی پڑھیں:
وہ 2013 میں بی جے پی میں شامل ہوئے اور شمال مشرقی دہلی سے 2014 کے لوک سبھا انتخابات میں حصہ لیا۔ انہوں نے عام آدمی پارٹی کے آنند کمار کو 144,084 ووٹوں کے فرق سے شکست دی۔ 2016 میں بی جے پی کی دہلی یونٹ کا صدر مقرر کیا گیا۔ تیواری نے 2017 کے میونسپل کارپوریشن آف دہلی (ایم سی ڈی) کے انتخابات میں اپنی پارٹی کو ریکارڈ کامیابی دلائی تھی۔