دہلی: سول سروسز کے امتحانات میں کامیابی کا خواب تو لاکھوں نوجوان دیکھتے ہیں لیکن اس میں کامیابی محض کچھ سو نوجوانوں کو ہی مل پاتی ہے۔ ایسے میں جو نوجوان کامیابی حاصل کرتے ہیں، ان کی اس کامیابی کے پیچھے ان کے اہل خانہ کی جدوجہد بھی شامل رہتی ہے۔ اریبہ بھی انہیں میں سے ایک ہیں جن کی کامیابی میں ان کے والد کا اہم کردار ہے۔
اریبہ صغیر نے ای ٹی وی سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ ان کی بنیادی تعلیم ایک کانوینٹ اسکول میں ہوئی، جہاں انہیں اردو کی تعلیم نہیں دی گئی تھی لیکن گھر کا ماحول اور خاص طور سے والد کی اردو زبان میں مہارت نے انہیں بھی شعر وشاعری کی جانب راغب کیا۔ جس کے بعد اریبہ نے اردو پڑھنا اور سیکھنا شروع کیا، جس کا فائدہ انہیں یو پی ایس سی امتحانات میں بھی ملا۔
اریبہ نے بتایا کہ جب بھی وہ مایوس ہوتی اور ہمت ٹوٹنے لگتی تو وہ اردو شاعری کا سہارا لیتی، جس سے انہیں ترغیب ملتی اور وہ پھر سے پر جوش ہوکر محنت کرتی۔ اریبہ نے یو پی ایس سی انٹرویو کے دوران بھی کچھ اشعار سنائے تھے۔