نئی دہلی: ریلوے حکام نے منگل کو کہا کہ ہندوستانی ریلوے نے مقامی ٹرینوں میں سفر کرنے والی خواتین مسافروں کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے کئی اقدامات کیے ہیں۔ اہلکار نے کہا کہ ریلوے نے فوری ردعمل اور سیکورٹی فراہم کرنے کے لیے کئی اقدامات نافذ کیے ہیں اور موجودہ پروٹوکول کو مزید مضبوط کیا ہے۔
ریلوے کے مطابق، ٹرینوں میں خواتین مسافروں کے لیے اٹھائے گئے اقدامات میں رات کے وقت سکیورٹی اور ایمرجنسی ٹاک بیک (ETB) بھی شامل ہے۔ گورنمنٹ ریلوے پولیس (جی آر پی) نے رات کے وقت مضافاتی خدمات کے لیے سیکورٹی شروع کردی ہے، جس سے رات گئے سفر کرنے والی خواتین مسافروں کی حفاظت میں اضافہ ہوگا۔
- جرائم کی روک تھام کی خصوصی ٹیم:
خواتین مسافروں کی بہتر حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے جرائم کی روک تھام اور تفتیشی ٹیموں (CPDS) کی کئی ٹیمیں مضافاتی اسٹیشنوں پر تعینات کی گئی ہیں۔ اس کے علاوہ مختلف چوکیوں پر مسافروں کے سامان کی چوری (PLT) کا پتہ لگانے کے لیے کئی ٹیمیں بھی تشکیل دی گئی ہیں۔
- ایمرجنسی ٹاک بیک (ETB) سسٹم:
لوکل ٹرینوں کے لیڈیز کوچز میں ایمرجنسی ٹاک بیک (ای ٹی بی) سسٹم نصب کیا گیا ہے، یہ سسٹم ہنگامی حالات میں فوری رابطے اور رسپانس کو یقینی بناتا ہے۔ سنٹرل ریلوے کے حکام نے کہا کہ "ممبئی لوکل ٹرینوں کے 645 لیڈیز کوچز میں ای ٹی بی سسٹم لگایا جا رہا ہے۔"
- سی سی ٹی وی کے ذریعے نگرانی:
ریلوے اسٹیشنوں پر حساس مقامات پر سی سی ٹی وی کیمرے لگائے گئے ہیں۔ یہ کیمرے اسٹیشنوں پر مضافاتی اور میل/ایکسپریس ٹرینوں کی تمام خواتین کوچز کا احاطہ کرتے ہیں۔ سینٹرل ریلوے کے چیف پبلک ریلیشن آفیسر ڈاکٹر سوپنل نیلا نے کہا کہ "خواتین کی حفاظت کو مزید مضبوط بنانے کے لیے، مضافاتی ریک کے 693 لیڈیز کوچز میں سی سی ٹی وی کیمرے نصب کیے گئے ہیں۔"
- خواتین آر پی ایف اہلکاروں کی تعیناتی:
خواتین آر پی ایف اہلکاروں کو ریل نیٹ ورک میں خواتین مسافروں کو تحفظ فراہم کرنے کے لیے میری سہیلی پہل کے تحت ٹرین کی حفاظت، مسافروں اور اسٹیشن کی حفاظت جیسے فرائض کے لیے تعینات کیا گیا ہے۔ اس کے لیے روزانہ اوسطاً 245 سرشار ٹیمیں تعینات کی گئی ہیں، جن میں 700 سے زیادہ خواتین آر پی ایف اہلکاروں کو سفر کے دوران خواتین مسافروں کو تحفظ فراہم کرنے کے لیے تعینات کیا گیا ہے۔ مرکزی وزیر ریلوے اشونی ویشنو نے حال ہی میں کہا کہ "ریلوے کے پورے نیٹ ورک میں خواتین ریلوے پروٹیکشن فورس (RPF) کے اہلکاروں کی تقریباً 245 سرشار ٹیمیں تعینات کی گئی ہیں۔"
- لمبی دوری اور مضافاتی ٹرینوں کی حفاظت: